ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے جہاں سکیورٹی کے مسائل حل کر دئیے وہیں بیت سی انٹرنیشنل ٹیمیں پاکستان آنے کے لیے پر تولنے لگیں ہیں۔کہاں دشمن کی چال تھی کہ پاکستان مین کرکٹ کو ختم کر دینا ہے۔ انٹرنیشنل تو دور کی بات ان کے ملک سے نیشنل کرکٹ کو بھی جڑ سے اکھاڑ دیں گے۔ آج وہ کہاں ہے؟ کہاں گئی فیک نیوز ای میل اکاؤنٹس جس کے ذریعے آسٹریلیا کا دورہ منسوخ کرایا گیاتھا۔
کپل دیوکہتے ہیں وہ پیسے کی خاطر ملک کی عزت داؤ پہ لگانے والی ٹیم۔۔۔خیر دوستو! ایک نہیں، تیں ٹین ٹیمیں پاکستان آرہی ہیں ٓٓٓآسڑیلیا، ویسٹ انڈیز اور اب انگلینڈ۔ پاکستان آنے کی خواہش مند ہیں۔ انگلش کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو ٹام ہیریسن پی سی بی چیئرمیں رمیز راجی سے ملاقات کریں گے اور دورہ کی تفصیلات پرتبادلہ خیال بھی کریں گے۔ انگلینڈ کی ٹیم نے اکتوبر میں پاکستان کا دورہ کرنا تھا۔ جو سکیورٹی خدشات کی بنیاد پر منسوخ کر دیا گیا تھا۔ جس پہ سوشل میڈیا پر خوب غم و غصہ کا اظہار کیا گیا۔ آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان کا اعلان کر دیا ہے دورے کا آغاز 3 مارچ سے ہوگا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق دونوں ٹیموں کے درمیان 3 ٹیسٹ، 3 ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوینٹی میچ پر مشتمل سیریز آئندہ سال مارچ اور اپریل کے مہینوں میں کھیلی جائے گی۔ نیشنل سٹیڈیم کراچی میں سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلا جائے گا۔سیریز کے باقی دو ٹیسٹ میچز 12 تا 16 مارچ تک راولپنڈی اور 21 تا 25 مارچ تک لاہور میں کھیلے جائیں گے۔ جبکہ سیریز کے چاروں ایک روزہ میچز 29 مارچ سے 5 اپریل تک لاہور میں کھیلے جائیں گے۔
سیریز میں شامل تمام ٹیسٹ میچز آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ جبکہ تینوں ایک روزہ میچز آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہوں گے۔ ویسٹ انڈیز کی ٹیم بھی پاکستان کے دورے کی تصدیق پی سی بی کر چکی ہے۔ پی سی بی کے مطابق ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم پاکستان میں 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوینٹی میچز کی 2 سیریز کھیلی گی۔ سیریز کے تمام میچز 13 سے 22 دسمبر تک نیشنل سٹیڈیم کراچی میں کھیلے جائیں دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین رمیز راجہ کا کہنا ہے کہ ویسٹ انڈیز کا دورہ پاکستان ملک میں موجود شائقین کو سنسنی خیز اور پرجوش کرکٹ دیکھنے کا موقع فراہم کرے گا۔واضح رہے کہ اپریل 2018 کے بعد ویسٹ انڈیز ٹیم کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہوگا۔