شہزادی ڈیانا کے مسٹر ونڈرفل کی سچی محبت ۔۔۔’’دی کرائون ‘‘کے لیے ہمایوں سعید کا انتخاب

نیٹ فلیکس نے’’دی کرائون‘‘کے کردار کے لیے ہمایوں سعید کا انتخاب کیاہے ۔ایمی اینڈ گولڈن گلوب ایوارڈ یافتہ نیٹ فلیکس سیریز ’’دی کراؤن‘‘ ایک لمبے عرصے سے پاکستان میں ٹاپ ٹین کا حصہ رہی لیکن حالیہ خبر نے اسے یقینا موسٹ اویٹڈ کی لسٹ میں لاکھڑا کیا ہے ۔ دی کراؤن سیریز میں برطانیہ کے شاہی خاندان کی زندگی اور اس سے جڑے اتار چڑھاؤ کو بہت خوبصورت انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ ہر کردار اور منظر سے حقیقت کا گمان ہوتا ہے۔ دی کراؤن کے چار سیزن پہلے سے ہی نیٹ فلیکس پر موجو دہیں۔ اگلے سیزن کی تیاریاں جاری ہیں جس کے لیے ڈاکٹر حسنات کے کردار کے لیے پاکستانی اداکار ہمایوں سعید کا انتخاب کیا گیا ہے اور یہ خبر ہم سب کے لیے باعث فخر ہے۔ واضح رہےہمایوں سعید پہلے پاکستانی اداکار ہیں جن کو اس ڈیجیٹل پلیٹ فارم میں کام کرنے کاموقع ملا ہے۔دوستو! پاکستانی ڈاکٹر حسنات خان کون تھے ۔

ڈاکٹر حسنات خان ایک پاکستانی ہارٹ سرجن ہیں۔ جن کی محبت میں اس وقت کی برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا گرفتار تھیں۔ ڈیانا کے قریبی ساتھیوں جس میں جمائما خان بھی شامل ہیں کاکہنا ہےکہ لیڈی ڈیانا ڈاکٹر حسنات سے بہت محبت کرتی تھیں اور انہیں پیار سے مسٹر ونڈرفل کہتی تھیں۔ لیڈی ڈیانا ڈاکٹر حسنات سے شادی کی خواہش مند تھیں لیکن وہ اس شادی کو خفیہ رکھنا چاہتی تھیں۔ اس سلسلے میں وہ دوبار پاکستان بھی آئیں اور ڈاکٹر حسنات کی فیملی سے بھی ملیں۔ اس رشتہ کی خاطر وہ پاکستان میں بھی مستقل رہنے کے لیے تیار تھیں جبکہ دوستو! ڈاکٹر حسنات خان ایک روایتی اور قدامت پسند پختون تھے۔ جن کے لیے اپنی پرائیویسی بہت اہم تھی۔ ڈاکٹر حسنات شہرت کی چکا چوند کو سخت ناپسند کرتے تھے۔ وہ یہ بات جانتے تھے کہ ڈیانا کا پاکستان میں ایک نارمل زندگی گزارنا ناممکن ہے۔ ڈیانا کی مشہور شخصیت اورسیاسی اثرو رسوخ اس رشتے کی راہ کی سب سے بڑی رکاوٹین بن گئیں۔ڈاکٹرحسنات نے شادی سے انکار کر دیا۔ ڈاکٹر حسنات سے دوری کا ڈیانا پر بہت برا اثر ہوا۔

ڈیانا کی قریبی سہیلیوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈوڈی الفائد سے تعلقات ڈاکٹرحسنات کو بھولنے کا ایک راستہ تھا۔ ڈیانا کی ایک کار ایکسیڈنٹ میں موت کے بعد عدالتی تحقیقات میں پہلی بار ڈاکٹر حسنات کی طرف سے کھل کران کے رشتے کی تفصیلات سامنے آئیں۔دوستو! ڈاکٹر حسنات اور شہزادی ڈیانا کی پہلی ملاقا ت1995 میں ہوئی جب ڈاکٹر حسنات پی ایچ ڈی کر رہے تھے۔ اس طرح یہ تعلق داری محبت میں بدل گئی۔ ڈاکٹر حسنات نے برطانوی پولیس کو دیے جانے والے بیان میں کہا کہ میرے لیے یہ جاننا کہ ڈیانا نے ایکسیڈنٹ کے موقع پر سیٹ بیلٹ نہیں پہن رکھی تھی، کافی حیران کن تھا کیونکہ وہ اپنی سکیورٹی کے حوالے سے کبھی بھی لاپروا نہیں تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈیانا ایک معصوم شخصیت کی مالکہ تھیں۔ اپنے بیٹوں سے شدید محبت کرتی تھیں اور بیٹی کی خواہش مند تھیں۔ آج لیڈی ڈیانا کو گزرے کافی عرصہ بیت چکا ہے لیکن آج بھی ان کا شمار مشہور شخصیات میں کیا جاتا ہے۔