یو ای ٹی کی سو سالہ تاریخ میں پہلی انجینئر خاتون پروفیسر کون ہیں؟

لاہور کی تاریخی یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یوای ٹی) میں خواتین اساتذہ کی تقرریاں معمول کا حصہ ہیں لیکن یہاں پچھلے ایک سو سال میں پہلی مرتبہ ایک خاتون کو بطور انجینئرنگ پروفیسر تعینات کیا گیا ہے۔یونیورسٹی نے ڈاکٹر صائمہ یاسین کو کیمیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں پروفیسر اور چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ تعینات کیا ہے۔ وہ پنجاب بھر میں انجینیئرنگ کے شعبے میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون پروفیسر اور چیئرپرسن بھی ہیں۔ ڈاکٹر صائمہ 1921 میں مغل پورہ ٹیکنیکل کالج سے لے کر یو ای ٹی بننے تک کے 100 سالہ سفر میں انجینئرنگ کے شعبے میں تعینات ہونے والی پہلی خاتون پروفیسر ہیں۔23 اساتذہ پر مشتمل کیمیکل انجینیئرنگ ڈیپارٹمنٹ میں واحد پروفیسر ہونے کے باعث انہیں شعبے کا چیئرپرسن بھی مقرر کیا گیا جو خود ایک تاریخ ہے۔

ڈاکٹرصائمہ نے جنوری 2005 میں کیمیکل انجینیئرنگ میں بی ایس سی اور اپریل 2007 میں ایم ایس سی اسی یونیورسٹی سے کیا۔ اپنی بیچلرز کی تعلیم کے دوران انہوں نے این ایف سی سکالرشپ ایوارڈ وصول کیا۔ وہ 2005 میں بی ایس سی کی ڈگری مکمل کرنے کے فوراً بعد الما میٹر میں لیکچرار کی حیثیت سے شامل ہوگئیں۔ڈاکٹر صائمہ نے امپیریل کالج لندن سے جون 2011 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے برازیل کی فیڈرل یونیورسٹی آف ریو ڈی جنیرو (یو ایف آر جے) میں بطور ڈاکٹریٹ ریسرچ سکالر کی حیثیت سے بھی وقت گزارا۔انہیں ستمبر 2011 میں اسسٹنٹ پروفیسر مقرر کیا گیا۔ وہ 2015 میں یو ای ٹی لاہور میں انجینئرنگ میں پہلی ایسوسی ایٹ پروفیسر کے عہدے پر فائز ہوئیں لیکن اب ان کی تقرری بطور پروفیسر ہوئی ہے۔