خواتین کا عالمی دن۔۔۔دنیا بھر میں بہادر خواتین کی جرات کوسلام!

خواتین کا عالمی دن دنیا بھر میں 8مارچ کو منایا جاتاہے۔ اس کا مقصد خواتین کے معاشرے میں کردار اور انکی خدمات کو سراہنا اور خواتین کے سماجی و سیاسی مسائل کے حوالے سے آواز بلند کرنا ہے۔ اس دن کی مناسبت سے چین، روس، نیپال اوردیگر ممالک میں خواتین ورکرز کو چھٹی دی جاتی ہے۔پاکستان میں بھی اس دن کو بہادراورجرات مند خواتین کو سلام پیش کیاجاتا ہے جو مشکلات کا مقابلہ کرتے ہوئے معاشرے میںاپنا نام اور مقام بناتی ہیںاور ورکنگ ویمن کے طور پر اپنی شناخت بناتی ہیں ۔پاکستان کی تاریخ اٹھاکر دیکھیں توبہت سی خواتین نے تحریک پاکستان میں بھی بڑھ چڑھ کر شرکت کی تھی اور اب دنیا کے ہر شعبے میں خواتین نام کمارہی ہیںاور آگے بڑھ رہی ہیں۔

خواتین کا عالمی دن ایک تحریک کے طور پر شروع ہوا تھا اور اب یہ اقوام متحدہ کی جانب سے تسلیم شدہ ایک سالانہ دن ہے۔اس دن کا آغاز 1908 میں نیو یارک شہر سے ہوا جب 15000 خواتین نے کم گھنٹے کام، بہتر تنخواہوں اور ووٹ کے حق کے لیے مارچ کیا تھا۔ اس کو عالمی سطح پر لے جانے کا خیال کلارا زتکن نامی خاتون کو آیاتھا۔ انہوں نے 1910 میں کوپن ہیگن میں انٹرنیشنل کانفرنس آف ورکنگ ویمن میں اس خیال کو پیش ۔ آسٹریا، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزرلینڈ میں یہ دن 1911 میں منایا گیا۔

اٹلی میں اس دن مموسا بلوسمز پھول دیے جاتے ہیں۔ اس روایات کا آغاز کیسے ہوا یہ تو کسی کو معلوم نہیں مگر کہا جاتا ہے کہ یہ روم میں دوسری جنگ عظیم کے بعد شروع ہوا۔چین میں حکومت کی جانب سے خواتین کو آدھے دن کی چھٹی دی جاتی ہے۔