’’ایک دن کی اعزازی ڈی سی‘‘۔۔۔فیصل آباد کی طالبہ کا خواب کیسے پورا ہوا؟

فیصل آباد کے علاقے رچنا ٹائون کی رہائشی فرسٹ ایئر کی طالبہ مروہ بسرا سات نومبر کو ایک دن کے لیے اعزازی ڈپٹی کمشنر بنائی گئیں ۔مروہ بسرا کو ڈپٹی کمشنر کی سرکاری گاڑی میں گھر سے دفتر لایا گیا جہاں ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ نےان کا استقبال کیاتھا۔اس موقع پر اعزازی ڈپٹی کمشنر کو پنجاب پولیس کے دستے نے سلامی دی جس کے بعد انہوں نے ڈی سی کمپلیکس میں پودا لگایا،بعد ازاں ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ نے انہیں سول ڈیفنس کا رضا کار بنایا اور انہیں سرٹیفیکیٹ پیش کیا۔

ڈپٹی کمشنر عمران حامد شیخ کے مطابق اس اعزازی عہدے کے لیے میٹرک کے طلبا کے درمیان باقاعدہ ایک مقابلے کا اہتمام کیا گیاتھا اور مقابلہ اتنا سخت تھا پہلے پانچ طالب علموں کے درمیان آدھے نمبروں کا فرق تھا۔ اس اقدام کا بنیادی مقصد طلبہ میں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم نصابی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی دکھانے کا جذبہ پیدا کرنا ہے۔ مجموعی طور پر300 طلبا و طالبات کی طرف سے درخواستیں جمع کروائی گئی تھیں جن میں سے 20 طلبا منتخب ہوئے تھے۔

اس کے لئے سو نمبر مقرر کیئے گئے تھےجس میں 40 نمبر ایجوکیشن کے تھے۔ تعلیم کے لحاظ سے صرف وہ بچہ ہی کوالیفائی کر سکتا تھا جس کے میٹرک میں 95 فیصد سے زائد نمبر ہوں گے۔ اس کے بعد 20 نمبر کھیلوں کے،20 نمبر ہم نصابی سرگرمیوں کے تھے ۔ یہ طریقہ کار پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقابلے کے امتحان کا ہے۔

مروہ بسرا نے میٹرک کے سالانہ امتحان 2022 میں 1072 نمبر حاصل کیے تھے ۔ پینٹنگز میں صوبائی اور تقریری مقابلوں میں ضلعی سطح پر پہلی پوزیشن حاصل کی ۔وہ اب پنجاب کالج میںفرسٹ ایئر کی طالبہ ہیں۔ان کاکہنا ہے کہ وہ سکول کی سطح پر مصوری کرتی رہتی تھیں لیکن ضلع اور ڈویژن کی سطح پر آٹھویں کلاس سے مقابلوں میں حصہ لیا۔آٹھویں جماعت میں، صوبائی لیول پر پینٹنگ میں فرسٹ پوزیشن حاصل کی یہ مقابلہ نیب نے کروایا تھا۔ اس کے بعد تقریری مقابلوں میں حصہ لینے کا آغاز کیا اور بہت بار ضلعی لیول پر پہلی پوزیشن حاصل کی۔

ضلعی انتظامیہ کے افسران سے میٹنگ میں ڈسٹرکٹ پروگرام کوآرڈینیٹر نے مروہ بسرا کو انسداد ڈینگی مہم اور انسداد پولیو مہم پر عملدرآمد کے بارے بریفنگ دی ۔اعزازی ڈپٹی کمشنر نے کہا انسداد ڈینگی اور انسداد پولیو مہم کو کامیاب بنانے کے لیے سکول ٹیچروں کی خدمات حاصل کی جائیں جو طالب علموں کی تربیت بھی کرتے ہیں۔

میری کامیابی کا کریڈٹ بہت سے لوگوں کو جاتا ہے جن میں میرے اساتذہ کرام بھی شامل ہیں اور سب سے بڑھ کر میری والدہ ہیں۔ وہ ایک ٹیچر ہیں اور انہوں نے اپنے سٹوڈنٹس کو ہمیشہ اپنے بچے سمجھ کر ان کی تعلیم و تربیت کی ۔بطور شہری کسی پر بھی انگلی اٹھانا بہت آسان ہوتا ہے لیکن جب آپ ڈپٹی کمشنر کی سیٹ پر آ کے بیٹھیں گے پھر پتہ چلے گا کہ ایک چھوٹے سے فیصلے کے لیے بھی کتنی باتوں کو مدنظر رکھنا پڑتا ہے۔انہوں نے بطور ڈپٹی کمشنر سرکاری عملے کو مخاطب کرتے ہوئے کہاضروری نہیں ہے کہ ہم کوئی بہت بڑا کام کریں، ضروری یہ ہے کہ جو بھی کام کریں وہ خلوص نیت سے ہو اور اپنے ملک کے لیے ہو۔انہوں نے کہا وہ سی ایس ایس کر کے ڈپٹی کمشنر بننا چاہتی ہیں۔مروہ بسرا نے مختلف جگہوںکا دورہ بھی کیا اور ان کا شاندار استقبال بھی کیاگیا۔