’ کسی کو ہرانا اور جیتنا کافی مشکل تھا لیکن ناممکن نہیں تھا‘‘۔۔زہرہ ویانی

لندن(رم نیوز)پاکستان کی بیرسٹر زہرہ ویانی لنکنز ان بار کے نمائندگان کی کمیٹی کی رکن منتخب ہو ئی ہیں۔ وہ پہلی پاکستانی خاتون ہیں، وہ چار سال تک اس باڈی کا حصہ ہوں گی۔انہوں نے اسی ادارے سے تعلیم حاصل کی تھی۔لنکنز ان دنیا کے معروف ترین اور قدیم ترین تعلیمی اداروں میں سے ہے۔زہرہ ویانی کاکہنا ہے کہ برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے 19 امیدوار تھے، کل ووٹروں کی تعداد 1300 تھی ،تاہم 1100 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ یہ انتخابات آن لائن ووٹ کے ذریعے ہوئے مجھے400 سے زائد ووٹ ملے۔

ان کاکہنا ہے کہ لنکنز ان کے انتخابات میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے کافی محنت کرنی پڑی۔ جو خواتین وکلا ہیں ان میں سے کئی بیرسٹر بھی نہیں لیکن انہوں نے مدد کی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی مہم چلائی، کسی کو ہرانا اور جیتنا کافی مشکل تھا لیکن ناممکن نہیں تھا۔

میرے انتخابات لڑنے کا مقصد یہ ہی تھا کہ پاکستان کا ایک سافٹ امیج آئے گا، دوسرا اس اہم ادارے میں ہمارا بھی نمائندہ ہو گا کیونکہ پاکستان اور جنوبی ایشیا سے کافی نوجوان بار ایٹ لا کرنے جاتے ہیں، وہاں ہم سکالرشپس کو پروموٹ کرنا چاہتے ہیں ۔آج کل جو موسمیاتی تبدیلی کا بڑا مسئلہ ہے اس کی وجہ سے ہم متاثر بھی ہو رہے ہیں۔عالمی قوانین کا اطلاق ہم پر بھی ہوتا ہے۔ اس پر ڈائیلاگز، سیمینار ، جج صاحبان کو بلانا اور نمائندگان کو مدعو کرنا تاکہ ان مسائل پر بات ہوسکے۔

بیرسٹر زہرہ ویانی کا تعلق کراچی کے ایک کاروباری گھرانے سے ہیں۔انہوں نے کانوینٹ آف جیزز اینڈ میری اور بے ویو ہائی سکول کراچی سے ابتدائی تعلیم حاصل کی اور مانچسٹر یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیاہے۔

ان کاکہنا تھا کہ میرے والد کی وفات کے بعد خاندان میں بڑی ہوں تو والدہ اور دو چھوٹے بھائیوں کی مدد کے لیے مجھے یہاں آنا پڑا اور پاکستان میں گذشتہ 11 برسوں سے وکالت کر رہی ہوں۔سب کچھ اپنے بل بوتے پر کیا، کسی سے سفارش حاصل نہیں کی بلکہ محنت سے یہ مقام حاصل کیا۔میں پراپرٹی، لیبر، فیملی اور کرمنل کیسز میں ڈیل کرتی ہوں۔ عالمی سیاست ہو یا برطانیہ کی لنکنز ان بار، وہ خود کو سیاست سے دور رکھتی ہوں۔ کسی سیاسی جماعت سے وابستگی نہیں رکھتی تاہم ویمن لائرز ایسوسی ایشن کی سربراہ ہوں۔