ورلڈ کپ ٹی ٹوینٹی،پاک افغان میچ،افغانستان آسان حریف نہیں،کیا پالیسی ہوگی؟

ورلڈ کپ ٹی ٹوینٹی میچ میں پاکستان اور افغانستان کےدرمیان آج میچ ہوگا۔ تاہم یہ میچ آسان نہیں ہے کیونکہ افغانستان نے اپنی پرفارمنس سے ثابت کیا ہے کہ وہ کسی بھی ٹیم کے لئے آسان حریف نہیںہے۔ کرکٹ مبصرین بھی اس ٹیم کی سپن بائولنگ کی وجہ سے یہ پیش گوئی کررہے ہیں کہ افغانستان مشکل حریف ہے۔

پاکستان کی ٹیم نے پہلے انڈیا اوراس کے بعد نیوزی لینڈ کو شکست دی ہے اور ٹاپ پوزیشن پر ہے ۔ وہ جیت کا تسلسل برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ افغانستان کے سپنرز نے شارجہ کے میدان میں سکاٹ لینڈ کو صرف 60 رنز پر آئوٹ کردیا تھا۔

آئی سی سی ایوارڈز میں گذشتہ دہائی کے بہترین ٹی ٹوینٹی بائولرز ہونے کا اعزاز حاصل کرنے والے راشد خان اور مجیب الرحمان دنیا کے بہترین سپنرز میں شامل ہیں۔راشد خان تیسرے اور مجیب الرحمان پانچویں نمبر پر موجود ہیں اور پاکستان ٹیم کے لیے بڑا خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں، تاہم بابر اعظم اور محمد رضوان جیسے ورلڈ کلاس اوپنرز اور محمد حفیظ اور شعیب ملک جیسے تجربہ کار بلے بازوں کی موجودگی میں پاکستان کے پاس بھی بہترین جواب موجود ہے۔

بیٹنگ میں حضرت اللہ زازائی پاکستان کو حیران کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔پاکستان نے بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف میچز میں ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کو ترجیح دی اور اسی گیم پلان سے کامیابی حاصل کی۔ ٹاس اگرچہ بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن افغانستان کے سپنرز اپنا جادو جگانے کے لئے تیار ہیں۔

شہزاد او زازائی کی موجودگی میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان شروع کے اوورز کا میچ ہی ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوسکتا ہے۔تاہم شاہین شاہ آفریدی بھی بہترین ہتھیار ثابت ہوسکتے ہیں۔میچ کا نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن کرکٹ شائقین کواچھا کھیل دیکھنے کا ملے گا۔