ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی۔۔۔کیا دیوالیہ ہونے کے خدشات ٹل گئے ؟یا دبائو اب بھی باقی ہے؟

کراچی(رم نیوز)پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈز کی ادائیگی کردی ہے۔ سکوک بانڈز کی ادائیگی کے بعدیہ سوال انتہائی اہم ہے کہ کیا ملک کے دیوالیہ ہونے کے خدشات اب بھی برقرا رہیں یا یہ خدشات ٹل گئےہ یں۔ کیا معیشت پر ا ب بھی دبائو ہے یا یہ دبائو کچھ کم ہوا ہے۔

بلومبرگ کے مطابق ترجمان سٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ سکوک بانڈز کی ادائیگی پانچ دسمبر کو ہونا تھی، تین دن پہلے ہی ادائیگیاں کر دی گئی ہیں۔ یہ رقم سٹی گروپ کو ٹرانسفر کی گئی، جو بانڈ ہولڈرز کو ادائیگیاں کرے گا۔ترجمان کے مطابق اس کے بعد ملک کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ٹل گئے ہیں۔

تاہم اس کے باوجود بلومبرگ کا کہنا ہے پاکستان کی طویل مدتی ادائیگیوں پر خدشات ا بھی باقی ہیں۔ پاکستانی سکوک بانڈز کی قیمت سولہ فیصد اضافے سے اٹھانوے اعشاریہ نو سینٹ پر پہنچ گئی ہے۔اکتوبر میں پاکستانی بانڈز کی قیمت تیراسی سینٹ کی کم ترین سطح پر جاپہنچی تھی۔

بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان فی الحال دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے تاہم معیشت پر اب بھی دبائو ہے اور آئندہ کی ادائیگیوں سے متعلق پریشانی برقرار ہے۔واضح رہے کہ سعودی عرب نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس رکھے گئے 3 ارب ڈالرز کے ڈیپازٹ کا دورانیہ بڑھا دیا ہے۔

سٹیٹ بینک کی طرف سے اعلامیے کے مطابق سعودی فنڈ فار ڈیولپمنٹ کے سٹیٹ بینک کے پاس 3 ارب ڈالرز ڈیپازٹس ہیں۔اعلامیے کے مطابق ڈیپازٹس کا دورانیہ بڑھانا سعودی عرب کا پاکستان کی معاونت کا تسلسل ہے۔

ان ڈیپازٹس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھیں گے۔ مرکزی بینک کا کہنا ہے ان ڈیپازٹس کی واپسی کے دورانیے میں اضافہ کورونا کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال سے مقابلہ کرنے میں مدد دے گا۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ سہولت بیرونی ادائیگیوں کو توازن دینے اور پائیدار معاشی ترقی کا موقع دینے میں مدد دے گی۔

سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ نے نومبر 2021ء میں 3 ارب ڈالرز جمع کرائے تھے۔ ڈیپازٹس کا دورانیہ کنگ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے احکامات پر بڑھایا گیا ہے۔