’’ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر آگے جانا ہو گا۔۔۔؟‘‘،شہباز شریف نے منگلاپن بجلی یونٹ 5 اور 6 کی تجدید وبحالی منصوبے کی افتتاحی تقریب میں کیا کہا؟

اسلام آباد(رم نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے منگلا پن بجلی کے یونٹ 5 اور 6 کی تجدید وبحالی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا منگلا پن بجلی تجدیدوبحالی منصوبے پر امریکی تعاون پر مشکور ہیں۔ اس منصوبے میں تعاون پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات کی مثال اور اب وقت ہے کہ پاکستان اور امریکہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کریں۔

امریکہ نے منصوبے کے لیے 150 ملین ڈالر دیئے تھے،1960 کی دہائی میں یہ پراجیکٹ شروع ہوا تھا۔ اس وقت سستی بجلی پاکستان کی ضرورت ہے ،ہم اقدامات کر رہے ہیں۔ پاکستان توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنج سے نمٹ رہا ہے۔ منگلا پن بجلی منصوبہ اہمیت کا حامل ہے جس سے سستی بجلی فراہم ہو گی۔ پاکستان پن بجلی، ونڈ پاور ، دیگر ذرائع سے بجلی کی پیداوار کے ذرائع پر اقدامات اورکام کر رہا ہے ، منگلا ڈیم نے معیشت کو بحال کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

منگلا پراجیکٹ پانی ذخیرے کے بڑے منصوبوں میں شامل ہے۔ شمسی توانائی سے ہم 10 ہزار میگاواٹ بجلی بنانے کے قابل ہوگئے ہیں ۔ 60 ہزار میگاواٹ بجلی نہ بنانے کے ہم سب ذمہ دارہیں ۔اگر ہم نے ڈیمز کی تعمیر پر توجہ دی ہوتی تو آج پاکستان بڑے نقصان سے بچ جاتا۔ کون سے عناصر نے ہمیں پن بجلی، ونڈ پاور اور شمسی توانائی منصوبوں پر کام سے روکا۔ اب رونے دھونے اور تماشہ لگانے سے کچھ نہیں ہو گا اورشبانہ روز محنت کرنا ہوگی۔

قول وفعل میں تضاد کے عمل کو ختم کر کے ہمیں ملک کے لیے آگے آنا ہو گا۔ ہم خیرات کا مطالبہ نہیں کر رہے لیکن دنیا سے موسمیاتی تبدیلی کے معاملے پر انصاف چاہیے اور ہم نے شرم الشیخ میں عالمی پلیٹ فارم پر اپنا مقدمہ لڑا۔تھر میں دنیا کا سب سے بڑا کوئلے کا ذخیرہ ہے اور ہم تھرکول پراجیکٹ پر بھی کام کر رہے ہیں۔ ہمیں ذاتی پسند نا پسند سے بالاتر ہو کر آگے جانا ہو گا۔ ہمیں ملکی مفاد کو لے کر ساتھ چلنا ہو گا۔