ارفع کریم۔۔۔کم عمری میں نام کمایا اور آج بھی دلوں میں ز ندہ ہے

پاکستان کی کم عمر آئی ٹی ماہر ارفع کریم رندھاوا کی آج11ویں برسی ہے۔ انہوں نے کم عمری میں نام کمایاوہ آج بھی دلوں میں زندہ ہیں۔ارفع کریم نےمحض نو برس کی عمر میں مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل امتحان پاس کیا اور آئی ٹی کی دنیا میں تہلکہ مچادیا۔وہ 1995ءمیں پیدا ہوئیں۔اسےپڑھائی کے علاوہ جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم کے حصول کا بہت شوق تھا اور اسی لگن کی وجہ سے صرف 9 سال کمسن عمر میں اس نے مائیکرو سافٹ سرٹیفائیڈ پروفیشنل کا امتحان پاس کیا۔

ارفع کریم نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیااوردنیا کو یہ پیغام دیا ٹیلنٹ عمر کا محتاج نہیں ہے اور پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں انہوں نے کم عمری میں ہی سافٹ ویئر سرٹیفکیٹ حاصل کیا ۔ ارفع کریم رندھاوا کوبل گیٹس نے امریکا آنے کی دعوت دی اور مائیکرو سافٹ ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کروایا۔بل گیٹس کا کارنامہ ہے کہ انہوں نے کمپیوٹر ٹیکنالوجی کو وسعت دی ۔انہوں نے ارفع کریم سے دس منٹ ملاقات کی اوران کی حوصلہ افزائی کی ۔

انھیں کم عمری میں ہی پرائیڈ آف پرفارمنس سمیت متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔ارفع کریم کو 22 دسمبر 2011ء کولاہور کے سی ایم ایچ ہسپتال میں داخل کروا یا گیا جہاں وہ کومے کی حالت میں رہیں اور 14 جنوری 2012ء کو انتقال کر گئیں۔حکومت پاکستان کی طرف سے ارفع کریم کو اس کی قابل فخر صلاحیتوں کی بنیاد پر حسن کارکردگی کا صدارتی ایواڈسے بھی نوازا گیاتھا۔ارفع کریم نےتعلیم کے میدان میں آگے بڑھ کر پاکستان کا نام روشن کیا اور مشعل راہ بنیں۔ارفع آج ہم میں نہیں مگران کی طرح دیگر کئی کم عمر مائیکروسافٹ پروفیشنلز اس کا مشن جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہیں۔