’’وزیراعظم مودی کو یہ پیغام ہے ۔۔؟‘‘،وزیر اعظم شہباز شریف نے سنجیدہ بات چیت کی دعوت دے دی

اسلام آباد(رم نیوز) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے دبئی کے العربیہ ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔ پاکستان کو چیلنجز سے نکال کر پاؤں پر کھڑا کریں گے۔ دوست ملکوں کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کا فروغ چاہتے ہیں۔مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کیلئے تیار ہیں۔

سعودی عرب متحدہ عرب امارات کی طرح پاکستان کا دیرینہ دوست ملک ہے، پاکستان کے وجود میں آنے سے پہلے برصغیر کے لاکھوں مسلمان سمندر اور صحرا کے راستے سے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ حج اور عمرہ کی سعادت کیلئے جاتے تھے۔

اس میں کوئی شک نہیں ان کا دورہ متحدہ عرب امارات انتہائی کامیاب رہا ہے۔ امارات کی قیادت کے مشکور ہیں۔ خاص طور پر صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے وہ پاکستان کے دیرینہ مددگار اور مہربان ہیں۔ وہ چاہتے ہیں پاکستان اور اس کی عوام خوشحال ہوں۔ پاکستان اور خلیجی ممالک کی قیادت کے درمیان یہ عزم پایا جاتا ہے کہ ایک دوسرے کے ساتھ تجارت، ثقافت اور سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو۔ اسلام کو امن، مساوات اور ہر قسم کی دہشت گردی کی نفی کرنے والے دین کے طور پر فروغ دینے کا عزم کیا ہوا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک ایجنڈے کی لڑی میں پروئے ہوئے ہیں۔

پاکستان کو جو معاشی چیلنج درپیش ہیں وہ کسی طور پر بھی خلیجی ممالک کی مدد کے بغیر حل نہیں ہو سکتے تھے۔ میرا یہ وژن نہیں کہ ہر وقت دوسرے ممالک سے ہی مدد مانگی جائے۔ پاکستانی قوم ایک بہادر اور محنتی قوم ہے اور میرا یہ ایمان ہے کہ یہ ایک دن ضرور اپنے پائوں پر کھڑی ہو گی، سرمایہ کاری کا فروغ چاہتے ہیں۔ گو کہ یہ ممالک ہمیشہ پاکستان کی مدد کیلئے تیار رہتے ہیں لیکن ہم نہیں چاہتے ہم ہر وقت ان سے مدد کا تقاضا کرتے رہیں۔ یہ ایک شاندار روایت ہے مشکل میں بھائی اپنے بھائی کی مدد کرتا ہے لیکن ہم اس امداد کو تجارت، سرمایہ کاری میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہو سکے اور بھارت کو پیچھے چھوڑ دے اور ان شاء اﷲ یہ دن ضرور آئے گا ۔

بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے۔ یہ ہم پر ہے کہ ہمیں امن و خوشحالی سے رہنا چاہیے، پاکستان نے ماضی سے سبق سیکھا ہے، پاکستان اور بھارت کے درمیان تین جنگیں ہو چکی ہیں۔میرا بھارت کی قیادت اور وزیراعظم مودی کو یہ پیغام ہے وہ ہمارے ساتھ بیٹھیں اور تمام حل طلب مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ بات چیت کریں۔مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، یہ بند ہونی چاہئیں اور دنیا کو یہ پیغام جانا چاہئے کہ بھارت بات چیت پر تیار ہے۔ میرا بھارتی قیادت کو پیغام ہے تنازعات ختم کر کے ہمیں اپنے وسائل کو ہتھیاروں کی دوڑ کی بجائے غربت، بے روزگاری کے خاتمہ، صحت اور تعلیم کی مثالی سہولیات کیلئے استعمال میں لانا چاہئے۔ ہم خلوص دل کے ساتھ بھارت کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ اس دنیا کی بقاء اور بقائے باہمی کا دارومدار امن پر ہے۔

چین اور امریکہ کے درمیان پاکستان ایک پل ہے۔میں آخری شخص ہوں گا جو کسی طور کی بھی کرپشن برداشت کروں، میری حکومت میں اس کی کوئی گنجائش نہیں۔ہماری حکومت آئین کے مطابق اپنی مدت پوری کرے گی، پاکستان کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کیلئے یہ پیغام ہے جس طرح خلیجی ممالک نے ریت کو سونے میں بدلا، سعودی عرب اس وقت دنیا میں تیزی سے ترقی کرتے ہوئے ممالک میں شامل ہے، ہمارے لئے ضروری ہے کہ محمد بن سلمان اور محمد بن زید کی قیادت میں جس طرح محنت اور لگن سے کام کیا ہورہا ہےہم بھی اس سے سبق حاصل کریں۔