واشنگٹن(رم نیوز)امریکی بائیڈن انتظامیہ نے روس پر نئی پابندیاں عائد کرنے کے ساتھ ساتھ یوکرین کے لیے دو ارب ڈالر کے ہتھیاروں کے نئے پیکج کی منظوری دی ۔عالمی مالیاتی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے روس کی رکنیت معطل کر دی ہے۔
24 فروری کو یوکرین پر روسی حملے کا ایک سال مکمل ہونے پر جی سیون ممالک کے رہنماؤں نے یوکرین کے صدروولودی میر زیلنسکی کے ساتھ ورچوئل ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان میں کہا یوکرین کے ساتھ کھڑے ہونے، ضرورت کے وقت میں ممالک اور لوگوں کی حمایت کرنے اور قانون کی حکمرانی پر مبنی بین الاقوامی نظام کو برقرار رکھنے میں ہماری یکجہتی کبھی نہیں ڈگمگائے گی۔
ایف اے ٹی ایف نےروس کی رکنیت معطل کرتے ہوئے کہا یوکرین میں ماسکو کی جنگ اس تنظیم کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ایف اے ٹی ایف ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لیے عالمی معیارات طے کرتا ہے ۔ یہ پہلا موقع ہے جب ایف اے ٹی ایف کے کسی رکن کو معطل کیا گیا ہے۔برطانیہ نےایسی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو روس کو میدان جنگ کا سامان فراہم کرتی ہیں۔
حکام کاکہنا ہے کہ جنگ میں استعمال ہونے والی تمام اشیا جیساکہ طیارے کے پرزے، ریڈیو آلات اور ہتھیاروں کے الیکٹرانک پرزے روس کو برآمد کرنے پر پابندی عائد کریں گے۔پینٹاگون کی طرف سے اعلان کردہ حالیہ پیکج میں مزید گولہ بارود، الیکٹرانک وار فیئر ڈیٹیکشن آلات اور روس کے بغیر پائلٹ کے نظام کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر ہتھیار اور متعدد اقسام کے ڈرون شامل ہیں۔