پشاور(رم نیوز) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ مسرت ہلالی نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔جسٹس مسرت ہلالی پہلی خاتون جج ہیں جنہیں چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کے عہدے پر تعینات کیا گیا۔
جسٹس مسرت ہلالی کا تعلق ضلع مالاکنڈ سے ہے۔ ابتدائی تعلیم گاؤں سے حاصل کی۔ پشاور یونیورسٹی کے خیبر لا کالج سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔1983 میں ڈسٹرکٹ کورٹس میں وکالت شروع کی۔1988 میں ہائیکورٹ اور 2006 میں سپریم کورٹ آف پاکستان میں وکالت کی بھی اہل قراردے دی گئیں۔ مسرت ہلالی کا جوڈیشل کیریئر بھی شاندار رہا ۔2013 میں ایڈیشنل جج کے طور پر تعینات کیا گیا تھا ،2014 میں پشاور ہائیکورٹ کا مستقل جج تعینات کیا گیا۔
جسٹس ہلالی پشاور ہائیکورٹ بارکی پہلی سیکرٹری اور نائب صدر کے عہدے پر بھی کام کرتی رہی ہیں۔ بطور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا، چیئرپرسن خیبر پختونخوا انوائرمنٹل پروٹیکشن ٹربیونل کے علاوہ خاتون محتسب کے عہدے پر بھی کام کرچکی ہیں۔
جسٹس مسرت ہلالی کے بارے میں ان کے ساتھی وکلا کا کہنا ہے انہوں نے گذشتہ چند دہائیوں میں خواتین کے بارے میں منفی تاثر کو زائل کیا ہے۔جسٹس مسرت ہلالی بطور وکیل صحیح بات کو صحیح کہنے کی جرات رکھتی تھیں۔جسٹس مسرت ہلالی نے اُس وقت جج کے حیثیت سے حلف اٹھایا جب صوبے میں شدت پسندی عروج پر تھی اور جبری گمشدہ افراد کے کیسز بڑی تعداد میں رپورٹ ہورہے تھے۔