ملک کی تاریخ میں کس کس وزیر اعظم کوگرفتارکیاگیا؟

پاکستان کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتارکیاگیا۔ کسی سابق وزیر اعظم کی گرفتاری کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں بہت سے مواقع آئے جب اس منصب پر براجمان رہنے والی شخصیات کوگرفتار کیاگیا۔

سب سے پہلے پی ٹی آئی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کیس کی بات کرتے ہیں۔ا ن کو القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیاگیا اور چودہ روز ریمانڈ کی استدعا کی گئی لیکن آٹھ روز کا ریمانڈ ملا۔

حسین شہید سہروردی

حسین شہید سہروردی پہلے وزیراعظم تھے جو گرفتار ہوئے۔ انہیں 30 جنوری 1962 کو گرفتار کیاگیااور کراچی کی جیل میں رکھا گیا۔ انہیں ایک سال 10 ماہ بعد رہائی ملی۔


ذوالفقار علی بھٹو

پاکستان کی تاریخ کی بات کریں تو ذوالفقار علی بھٹو کا نام بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ وہ ستمبر 1977 میں قتل کے الزام میں گرفتار ہوئےاور اڈیالہ جیل میں 4 اپریل 1979 کو انہیں پھانسی دی گئی۔


بینظیر بھٹو


ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی بینظیر بھٹوکو مارچ 1981 میں گرفتار کیاگیا اور سکھر جیل میں رکھاگیا۔انہیں تین سال بعد 1984 میں رہا ئی ملی۔


میاں نواز شریف

میاں نواز شریر پہلی مرتبہ اکتوبر 1999 میں اڈیالہ جیل میں رہے ۔۔ 13 جولائی 2018 کو انہیں ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے اڈیالہ جیل بھیجا گیا۔ 24دسمبر 2018کو العزیزیہ ریفرنس میں بھی انہیں جیل بھجوایاگیا۔


یوسف رضا گیلانی

سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو فروری 2001 میں نیب نے گرفتار کیا۔ جون 2002 میں انہیں سزا سنائی گئی اور اڈیالیہ جیل بھیجاگیا۔

شاہد خاقان عباسی

18 جولائی 2019 کو نیب نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی درآمد کیس میں گرفتار کیا اور اڈیالہ جیل بھیجاگیا۔


میاں شہباز شریف

وزیر اعظم شہباز شریف کو 28 ستمبر 2020 کو لاہور ہائی کورٹ کے احاطے سے منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار کیا گیاتھا۔