"حکومت اور اداروں نے کہا عدالت میں ہی دلائل دیں گے ، جو قانونی ہیں"

اسلام آباد (رم نیوز) پنجاب میں انتخابات کے حوالے سے نظر ثانی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت میں چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ ایک بات اچھی ہوئی حکومت اور اداروں نے کہا عدالت میں ہی دلائل دیں گے ۔ جو قانونی ہیں، ورنہ یہ تو عدالت کے دروازے کے باہر احتجاج کر رہے تھے، اس احتجاج کا کیا مقصد تھا؟ ۔

چیف جسٹس نے علی ظفر سے مخاطب ہوئے اور کہا علی ظفر صاحب آپ اپنا نقطہ نظر بتا دیں، ہم کیا سوچ رہے ہیں پھر ہم بتا دیں گے۔علی ظفر نے کہا میرا خیال ہے الیکشن کمیشن کی نظر ثانی درخواست کو سنا جائے۔ عدالت ساتھ ساتھ رویو پوائنٹ کے خلاف بھی درخواست سن لے۔ اگر ریویو پوائنٹ برقرار رہا تو پھر الیکشن کمیشن کی درخواست لارجر بینچ سن لے۔