اسلام آباد (رم نیوز) پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار سپریم کورٹ کی کارروائی براہ راست ٹی وی پر دکھائی گئی۔ سپریم کورٹ میں پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہامعذرت چاہتے ہیں سماعت شروع ہونے میں تاخیرہوئی،سماعت میں تاخیر کی وجہ یہ تھی کہ اس کو براہ راست دکھایا جانا تھا۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ کوشش کریں کہ دلائل کو محدود رکھیں،چیف جسٹس پاکستان نے خواجہ حارث کو دلائل کو مختصر رکھنے کی ہدایت کی، چیف جسٹس نے ایک درخواست گزار کے پیش نہ ہونے پر اظہاربرہمی کیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریما رکس دیئے کہ کیس کو حل کرنے کا بہترین طریقہ یہ تھا کہ فل کورٹ بنایا جائے۔ کچھ ایسے لوگ ہیں جنہوں نے معاملہ سنا ہی نہیں،کیس کو حل کرنے کا بہترین طریقہ یہ تھا کہ فل کورٹ بنایا جائے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر کیس میں 9درخواستیں ہیں،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ ایکٹ پڑھنا چاہتے ہیں یا نہیں،وکیل نے کہاکہ جی میں ایکٹ پڑھنے لگا ہوں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ماضی کو دفن کردیں۔