دنیا بھر میں خسرہ سے ہونے والی اموات میں "حیران کن" اضافہ۔۔۔ افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، لاطینی امریکہ اور بھارت کے بچے خطرے میں

لاہور(رم نیوز)دنیا بھر میں خسرہ سے ہونے والی اموات میں "حیران کن" اضافہ ہوا ہے۔دنیا بھر میں خسرہ سے ہونے والی اموات میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا۔ افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، لاطینی امریکہ اور بھارت کے بچے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔وبائی امراض کے دوران ویکسی نیشن کی سطح میں ڈرامائی طور پر کمی کے باعث گزشتہ سال عالمی سطح پر خسرہ سے ہونے والی اموات میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ اس سے کیسز بھی خاصے بڑھے۔

عالمی ادارہ صحت اور بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے امریکی مراکز نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اس متعدی بیماری نے 2021 میں 22 ممالک کے مقابلے میں گزشتہ سال 37 ممالک میں وبا کو جنم دیا اور اضافہ کیا تھا۔ اس سے زیادہ تر غریب ممالک میں 9 ملین بچے بیمار اور 136,00 افراد ہلاک ہوئے۔

عالمی سطح پر خسرہ کی بیماری کے واقعات کے پھیلاؤ اور پیمانے میں بھی اضافہ ہوا، جس میں 18 فیصد زیادہ انفیکشنز 2022 میں دنیا بھر میں 9.2 ملین سے زیادہ کیسز ریکارڈ کیے گئے۔

وبائی امراض کے دوران حفاظتی ٹیکوں کی سطح 15 سالوں میں سب سے کم ہونے کے بعد خسرہ کے کیسز کی تعداد میں بھی تقریباً 20 فیصد اضافہ ہوا۔ڈبلیو ایچ او اور سی ڈی سی نے کہا کہ غریب ممالک میں حفاظتی ٹیکوں کی شرح تقریباً 66 فیصد ہے جو ایک ناکافی شرح ہے۔خسرہ کی ویکسین کی 2 خوراکیں بیماری کے خلاف حفاظت میں اہم کرداراداکرتی ہیں۔ افریقہ، جنوب مشرقی ایشیا، لاطینی امریکہ اور بھارت کے بچے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔