اسلام آباد(رم نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ میں فوادچودھری کوجیل مینوئل کے تحت سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چودھری کی جیل میں سہولیات فراہمی، وکلا اور فیملی سے ملاقات کی اجازت کی درخواست پر سماعت میں بطور سابق وزیر انھیں جیل مینوئل کے تحت سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہونے والی سماعت میں ڈپٹی سپرنٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالت کے روبرو بتایا کہ فواد چودھری کو سکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے۔جسٹس ارباب محمد طاہر کے استفسار پر انہوں نے کہا کہ چیف کمشنر اور پنجاب حکومت کو درخواست بھیج دی ہے۔
فواد چودھری کے وکیل نے دلائل میں کہا بچوں سے بات قانون میں لکھا ہے قانون کے مطابق ہی عمل درآمد کروادیں۔جسٹس ارباب محمد طاہر نے فواد چودھری سے کہا کہ آپ کی درخواست پر تفصیلی آرڈر بھی کردیں گے۔ جسٹس ارباب محمد طاہر کی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ آپ قانون کے مطابق عمل درآمد یقینی بنائیں۔عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا فواد چودھری نے کیا دھمکیاں دی ہیں؟ ان کے خلاف کس چیز کی ایف آئی آر ہے؟
جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ فواد چودھری کے خلاف 502 کی ایف آئی آر ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے درخواست کی سماعت کے دوران فواد چودھری سے ان کے وکلا اور فیملی کو ملاقات کی بھی اجازت دے دی۔