اسلام آباد(رم نیوز)سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکنےکے حکم میں کل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت 11بجے تک ملتوی کردی گئی ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سائفر کیس میں ٹرائل کورٹ کی کارروائی روکنےکے حکم میں کل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت 11بجے تک ملتوی کردی، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو لاحق سکیورٹی خدشات سے متعلق رپورٹ طلب کرلی ہے۔
سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کیخلاف انٹراکورٹ اپیل پر سماعت ہوئی،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت پر مشتمل 2رکنی بنچ نے سماعت کی۔اٹارنی جنرل منصور اعوان نے دلائل میں کہا سائفر کیس کا ٹرائل 23 اکتوبر کو فرد جرم عائد ہونے سے شروع ہوا، اٹارنی جنرل اس سے پہلے کی تمام عدالتی کارروائی پری ٹرائل پروسیڈنگ تھی۔اٹارنی جنرل کے مطابق یہ بات عمومی طور پر پبلک ڈومین میں تھی اور عدالت کو بھی اس کا علم تھا۔
سلمان اکرم راجہ نے عدالت کے روبرو کہاسنگل بینچ نے اتنے اہم کیس میں طویل عرصہ فیصلہ محفوظ رکھا۔ ہم فیصلے کا انتظار کرتے رہے۔ ہر سماعت پر تین گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا رہے ہیں۔ 15 نومبر تک ٹرائل کورٹ میں ہونے والی تمام عدالتی کارروائی غیر قانونی ہے۔ میری استدعا ہے کہ اگر جیل ٹرائل بھی ہو تو کم از کم جج کو تبدیل کیا جائے۔
جسٹس میاں گل حسن نے ریمارکس دیے کہ ہمیں ابھی تک نہیں پتہ کہ اس کیس میں چارج کیا ہے، ہم صرف جیل میں ٹرائل اور جج کی تعیناتی کے معاملے پر قانونی نکات دیکھ رہے ہیں۔جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت نے نوٹ کیا ہے کہ وزارت قانون نے 25 ستمبر کو جاری نوٹیفکیشن میں لفظ جیل نکال دیا ہے۔