لاہور(رم نیوز) ابراہیم رئیسی کا دورہ پاکستان ایک ایسے وقت میں ہواتھا جب پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد پر ایک دوسرے کے خلاف حملے ہوئے تھے۔
ابراہیم رئیسی اپریل 2024 میں پاکستان کے تین روزہ دورے پر ایک ایسے وقت میں آئے جب اس سے دو ماہ قبل پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد پر ایک دوسرے کے خلاف حملے ہوئے تھے۔
سب سے پہلے ایران نے 16 جنوری کو پاکستانی علاقے کے اندر میزائل حملے کر کے مبینہ طور پر جیش العدل نامی ایک تنظیم کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ اس سے قبل 15 دسمبر 2023 کو جیش العدل کے ایک مبینہ حملے میں ایرانی شہر رسک میں 11 پولیس اہلکار جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے۔اس کے دو ہی دن بعد پاکستان نے ایران کے بلوچستان سیستان صوبے کے اندر جوابی حملہ کیا اور کہا کہ اس نے بلوچستان لبریشن آرمی اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ان حالات میں دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی اور اسی تناظر میں صدر رئیسی نے جب پاکستان کا دورہ کیا تو ان کا گرم جوشی سے خیرمقدم کیا گیا۔ ایرانی صدر اس دورے کے دوران لاہور اور کراچی بھی گئے تھے۔