عائشہ ناز۔۔۔سندھ پولیس میں بہت سے معذور نوجوان پولیس اہلکاروں کیلئے ایک تحریک بن گئی

کراچی (رم نیوز) عائشہ ناز سندھ پولیس میں بہت سے معذور نوجوان پولیس اہلکاروں کیلئے ایک تحریک بن گئی ہیں۔ پولیس کانسٹیبل عائشہ ناز 2020 میں ٹریفک حادثے کے دوران شدید زخمی ہوئیں اور علاج کے دوران وہ دونوں ٹانگوں سے محروم ہوگئی تھیں۔ مگر انہوں نے معذوری کو کمزوری نہیں بنایا اور بھرپور زندگی جی رہی ہیں۔ وہ بہت سے نوجوانوں کے لیے مشعل راہ ہیں اور یہ سبق دے رہی ہیں زندگی میں چاہے کچھ بھی ہوجائے ہار نہیں ماننی چاہئے اور مشکلات کامقابلہ کرکے آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے معذوری کو شکست دے کر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیااورزندگی کی دوڑ میں آگے ہی بڑھتی جارہی ہیں۔

عائشہ ناز سال 2018میں سندھ پولیس میں بطور لیڈیز پولیس کانسٹبل بھرتی ہوئی تھی۔ عائشہ ناز نے پولیس ٹریننگ سینٹر سے پولیس کانسٹیبل کی مکمل تربیت حاصل کی۔ عائشہ کے مطابق انہوں نے تعلیم مکمل کی اورپرعزم عائشہ نے حال ہی میں ماس کمیونی کیشن میں ماسٹرز کی ڈگری مکمل کی۔اس کے بعد انہیں2023 میں ٹریننگ کے لیے یورپ جانے کا موقع ملا۔ جہاں انہوں نے فرانس سے تربیت حاصل کی اور خود کو ایک آزاد زندگی گزارنے کے قابل بنا لیا۔

عائشہ ناز کے مطابق انہوں نے معذوری کے بعد جامعہ کراچی سے ماس کمیونیکشن میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی اور اب وہ کراچی پولیس آفس کے میڈیا سیل میں فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔

ان کے مطابق مشکلات تو بہت ہیں لیکن آگے بڑھنے کا نام ہی زندگی ہے۔ کہتی ہیں کہ میں نے اس معذوری کو کمزوری نہیں بلکہ اپنی طاقت بنایا اور مشکل وقت میں محکمہ بھی ساتھ کھڑا رہا۔عائشہ باقاعدگی سے ویل چیئر پر کراچی پولیس افس میں ڈیوٹی پر آتی ہیں اور اپنا کام کچھ اسلوبی سے سر انجام دے رہی ہیں۔