ڈھاکہ (رم نیوز) بنگلہ دیش میں سول نافرمانی کی تحریک کی وجہ سے مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔ اس وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 100 سے زائد ہوگئی ہے۔ حکومت نے پیر سے بدھ تک عام تعطیل کا اعلان کیا ہے اور موجودہ صورتحالک کے پیش نظر انٹرنیٹ بھی بند کردیاگیا ہے۔ بنگلہ دیشں میں وزیراعظم شیخ حسینہ کے استعفے کا مطالبہ کرنے والے ہزاروں مظاہرین کی گزشتہ روز حکومت کے حامی ہجوم کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں ۔ ان جھڑپوں میں 14 پولیس افسران سمیت 95 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔
فوج نے بڑے شہروں میں غیر معینہ مدت کے لیے ایک نیا کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں 1971 کی جنگ لڑنے والوں کے بچوں کو سرکاری نوکریوں میں 30 فیصد کوٹہ دیے جانے کے خلاف گزشتہ ماہ کئی روز تک مظاہرے ہوئے تھے جن میں 200 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد سپریم کورٹ نے کوٹہ سسٹم کو ختم کردیا تھا۔