کیا پیوٹن کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکتی ہے؟۔۔۔معاملہ آخرکیا ہے؟

ماسکو(رم نیوز) پیوٹن کے بارے میں چہ میگوئیاں کی جارہی ہیں کہ منگولیا کے دورے کے دوران ا ن کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ انٹر نیشنل کرمنل کورٹ کی جانب سے پیو ٹن کی گرفتاری کے وارنٹ کے اجرا کے بعد سے یہ ان کا آئی سی سی کے کسی رکن ملک کا پہلا دورہ ہے۔عالمی عدالت نے ان کی گرفتاری کے وارنٹس مارچ 2023 میں یوکرینی بچوں کی وطن سے غیر قانونی منتقلی کی بنا پر جاری کیے تھے۔ماسکو نے وارنٹس کو مسترد کر دیا ہے۔

کریملن کاکہنا ہے کہ اس بارے میں کوئی تشویش نہیں ہے کہ صدر ولادی میر پیو ٹن کے انٹر نیشنل کرمنل کورٹ کے رکن ملک منگولیا کے دورے کے دوران انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے، آئی سی سی روسی لیڈر کے لیے وارنٹ جاری کر چکا ہے۔ یہ ہیگ میں قائم عدالت کی طرف سے ان کی گرفتاری کےوارنٹس کے اجرا کے بعد سے آئی سی سی کے کسی رکن ملک کا ان کا پہلا دورہ ہے ۔

کریملن کے ترجمان دیمتری پیشکوف کاکہنا ہے کہ پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے، ہم منگولیا کے اپنے دوستوں کے ساتھ بہت اچھی بات چیت کرچکےہیں۔

کیف کی وزارت کے مطابق ہم منگولیا کے حکام پر زور دیتے ہیں کہ وہ قانونی طورپر پابند کرنے والے بین الاقوامی وارنٹ پر عمل دآمد کریں اور پیوٹن کو ہیگ میں انٹر نیشنل کرمنل کورٹ کو منتقل کر دیں۔منگولیا نے دسمبر 2000 میں آئی سی سی کے روم معاہدے پر دستخط کیے تھے ۔ اس معاہدے کے تحت آئی سی سی کے ہر رکن ملک سے توقع کی جاتی ہے کہ اگر پیوٹن ان کے علاقے میں قدم رکھیں تو وہ وارنٹ پر عمل درآمد کرے گا۔