آنکھوں کا انفیکشن ۔۔۔کیا حفاظتی تدابیر اختیار کریں؟

آنکھیں ایک نعمت ہیں، اس وجہ سے ان کا خیال رکھنا ضروری ہے۔آنکھیں جسم کا وہ حصہ ہیں جن کو جلد کی طرح ہر طرح کے بیکٹیریا یا وائرس کا براہ راست سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس وجہ سے ان جراثیموں کے باعث ان میں انفیکشن ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ آنکھوں کے انفیکشن کی اکثر اقسام بہت تیزی سے پھیلنے والی ہوتی ہیں اور کسی بھی انسان سے دوسرے انسان میں تیزی سے منتقل ہوتی ہیں، اس میں آنکھوں کا سفید حصہ سرخی مائل گلابی ہو جاتا ہے۔آج کل بچے اور بڑے سبھی آنکھوں کے انفیکشن میں مبتلا دکھائی دے رہے ہیں۔ آنکھوں میں ہونے والی خارش کی بنیادی طور پر دو وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے ایک الرجی اور دوسری انفیکشن۔

برسات کے موسم کے دوران آنکھوں کے انفیکشن کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مون سون کے دوران ہوا میں نمی ہوتی ہے۔ یہ نمی بیکٹیریا اور وائرس کی نشوونما اور پھیلاؤ میں مدد کرتی ہے۔ جس کے سبب آئی انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔بارش میں اضافہ ، ماحول میں گندگی، آلودگی اور الرجی کے جمع ہونے کا باعث دیگر بیماریوں کی طرح آنکھوں کے مسائل بھی بہت سامنے آتے ہیں۔

اگر سال کے کسی مقررہ وقت میں ہمیشہ آپ کی آنکھوں میں خارش ہو یا سرخی ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس موسم سے الرجی کا شکار ہیں۔ عام طور پر ایسا بہار کے موسم میں ہوتا ہے جب زیادہ تر افراد ہوا میں پولن گرین کی موجودگی کے سبب پولن الرجی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

آنکھوں میں انفیکشن اس وقت پیدا ہوتا ہے جب خطرناک مائکروجنزم جیسے بیکٹیریا، فنگس اور وائرس آنکھ کے بال کے کسی بھی حصے یا آس پاس کے علاقے میں گھس جاتے ہیں۔ آنکھ کی شفاف سامنے کی سطح (کارنیا) اور پتلی، نم جھلی جو بیرونی آنکھ اور اندرونی پلکیں (آشوب چشم) ان کی مثالیں ہیں۔

برسات کے موسم میں، آنکھوں کے عام انفیکشن میں آشوب چشم، سٹائیز، قرنیہ کے السر اور فنگل انفیکشن شامل ہیں۔ علامات لالی، خارش، سوجن اور درد سے لے کر دھندلا پن تک ہوتی ہیں۔ آشوب چشم خاص طور پر، انتہائی متعدی ہے۔

یاد رکھیں انفیکشن کی صورت میں صرف آنکھوں میں سرخی دیکھنے میں آتی ہے جب کہ الرجی کی صورت میں آنکھوں میں ہونے والی الرجی اور خارش کے ساتھ چھینکیں اور ناک سے پانی بہنا بھی علامات میں شامل ہو سکتا ہے۔ اس الرجی سے بچنے کیلیے سال کے اس وقت میں جب یہ الرجی ہوتی ہے، اس سے قبل اینٹی الرجی ادویات کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

ہاتھ دن بھر متعدد سطحوں کے ساتھ رابطے میں آتے ہیں، جس میں بیکٹیریا اور وائرس ہوتے ہیں۔ گندے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو چھونے سے یہ پیتھوجینز تیزی سے منتقل ہو سکتے ہیں، جس سے انفیکشن ہو سکتے ہیں۔ آنکھوں کا میک اپ کبھی بھی شیئر نہ کریں، کیونکہ یہ انفیکشن پیدا کرنے والے جرثوموں کو محفوظ اور پھیل سکتا ہے۔ اسی طرح، کانٹیکٹ لینز اور ان کے سٹوریج کنٹینرز کو شیئر کرنے سے گریز کریں۔

انفیکشن پھیلنے سے بچنے کے لیے اپنے ہاتھوں کو بار بار صابن اور پانی سے دھوئیں۔ گندے ہاتھوں سے اپنی آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔ اگر آپ روزانہ اور مناسب طریقے سے غسل بھی کرتے ہیں تو اس سے مدد ملے گی۔اپنی آنکھوں کو رگڑنے سے گریز کریں کیونکہ انفیکشن پھیل سکتا ہے۔ اور آنکھوں کو صاف کرنے کے لئے ٹشو یا رومال کا استعمال کریں۔انفیکشن کی صورت میں ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ اس کا سد باب کیاجاسکے۔