اسلام آباد(رم نیوز)سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے تشریح نظرِ ثانی کیس کی سماعت جاری ہے۔بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ آپ نے کہا تھا آئینی معاملہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں اور درخواست گزار بھی ہیں، انہیں آئین کی سمجھ بوجھ ہے اور انہیں معلوم ہے کہا کہنا ہے کیا نہیں، مجھے اجازت دیں کہ بانی پی ٹی آئی سے معاملے پر مشاورت کر لوں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنے دلائل شروع کریں، علی ظفر نے کہا یعنی آپ میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کو مسترد کر رہے ہیں۔ جسٹس نعیم افغان نے کہا کہ آپ کل بھی ملاقات کر سکتے تھے جس پر علی ظفر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے مشاورت کرنی تھی تو کل بتاتے، عدالت کوئی حکم جاری کر دیتی، ماضی میں ویڈیو لنک پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو بلایا تھا، وکلا کی ملاقات بھی کرائی تھی۔
علی ظفر نے چیف جسٹس سے مکالمہ کیا کہ مجھے یقین تھا آپ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست کو منظور نہیں کریں گے۔