امریکہ میں صدارتی الیکشن کے منگل کی روایت اور نومبر ہی اہم کیوں؟

واشنگٹن(رم نیوز) امریکہ میں آج صدارت انتخابات ہیں۔اس بار انتخابات میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ دونوں امیدواروں کی انتخابی مہم ختم ہوچکی ہے اور انتخابات کی تیاریاں بھی مکمل ہیں۔انتخابات سے قبل سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکہ میں نومبر کے پہلے منگل کو الیکشن رکھنے کی روایت چلی آرہی ہے۔الیکشن کے حوالے سے امریکہ کی سیاسی تاریخ بڑی دلچسپ ہے ۔سپرپاور کا صدر کوئی بھی بنے الیکشن کا دن ہمیشہ ایک ہی رہتا ہے جو نومبر کے پہلے پیر کے بعد آنے والا منگل ہوا ہے۔آزادی کے بعد 1788 میں امریکہ میں پہلے صدارتی الیکشن ہوئے، بعدازاں 1800 کی ابتدائی دہائیوں تک امریکی ریاستیں 34 دن کے اندر الیکشن کروانے کی مجاز تھیں۔پالیسی سازوں کو جلد اس بات کا اندازہ ہو گیا کہ 34 دن کے دورانیے میں جن ریاستوں میں پہلے ووٹنگ ہو جائے گی اس کے نتائج دیگر ریاستوں کی رائے عامہ کو بھی متاثر کریں گے۔

اس مسئلے کا یہ حل نکالا گیا کہ پورے امریکہ میں صدارتی الیکشن کے لیے ایک دن اور تاریخ متعین کر دیے جائیں۔کانگریس نے 1845 میں قانونی سازی کر کے نومبر میں پہلے پیر کے بعد آنے والے منگل کو انتخاب کا دن مقرر کردیا۔ لیکن الیکشن کے لیے اس دن اور مہینے کا تعین بہت سوچ بچار کے بعد کیا گیا اور ووٹرز کی زیادہ سے زیادہ سہولت کو پیشِ نظر رکھا گیا۔

انیسویں صدی تک امریکہ میں شامل ریاستوں کی زیادہ تر آبادی زراعت سے وابستہ تھی۔ ان لوگوں کے معمولات بہت سخت تھے جس میں فصلوں کی کاشت، ان کی کٹائی، صفائی اور منڈیوں میں فروخت جیسے مراحل سے گزرنا ہوتا تھا۔عام طور پر کاشت کار بدھ کو اپنی اجناس اور پیداوار منڈیوں میں فروخت کرنے جاتے تھے۔ اس لیے ووٹنگ کے لیے بدھ کا دن مقرر کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔اتوار کو چھٹی تو ہوتی تھی لیکن اس دن الیکشن رکھنے میں یہ قباحت تھی کہ زیادہ تر آبادی چرچ جاتی تھی۔ پھر بہت سے ووٹر پولنگ سٹیشنز سے بہت دور رہتے تھے۔اس لیے دو مصروف دنوں کے درمیان کانگریس ووٹرز کو پولنگ بوتھ تک آنے کے لیے طویل مسافت طے کرنے کا بھی مناسب وقت دینا چاہتی تھی۔

یہی وجہ تھی کہ منگل کو مناسب ترین دن سمجھا گیا کیوں کہ اس طرح چرچ میں عبادت کے بعد پولنگ سٹیشن پہنچنے کے لیے بھی مناسب وقت مل گیا اور بدھ کا اہم کاروباری دن بھی متاثر نہیں ہو رہا تھا۔

الیکشن کے لیے مہینے کا انتخاب کرتے ہوئے بھی کاشت کاروں کی مصروفیات مدِ نظر رکھی گئیں۔ موسمِ بہار اور گرما میں فصل کی بوائی کا موسم ہوتا ہے جب کہ گرمی کے اختتام اور خزاں کے ابتدائی دنوں میں فصلوں کی کٹائی اور پیداوار حاصل کی جاتی ہے۔اس لیے نومبر کو سب سے مناسب مہینہ سمجھا گیا کیوں کہ فصلوں کی کٹائی کا کام مکمل ہو جاتا ہے اور سردی میں شدت بھی پیدا نہیں ہوتی۔