اسلام آباد (رم نیوز) وزیر مملکت برائے آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ پاک-یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیئے اہم سنگ میل ثابت ہو گی ،کانفرنس پاکستان اور امریکہ کی ٹیک کمپنیوں کے مابین تعاون کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہو گی، پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر نے پچھلے چند سالوں میں تیزی سے ترقی کی ہے۔
شزہ فاطمہ نے امریکہ میں منعقد پہلی 'پاک-یو ایس ٹیک انویسٹمنٹ کانفرنس 2024' سے ویڈیو لنک سے خطاب کر تے ہوئےکہا کہ ہماری آئی ٹی برآمدات میں 25 فی صد اضافہ ہوا ہے، وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالرز تک لیکر جانا ہمارا ہدف ہے، کاروباری اداروں کو محفوظ سائبر اسپیس فراہم کرنے کے لیئے ہم نے اہم پیشرفت کی ہے، گلوبل سائبر سیکیورٹی انڈیکس میں پاکستان کو امریکہ اور جاپان کے ساتھ ٹیئر-1 میں درجہ دیا گیا ہے، پاکستان نے اقوام متحدہ کے ای-گورنمنٹ ڈویلپمنٹ انڈیکس میں بھی قابل ذکر پیشرفت کی ہے، جو 2022 میں اس کی پوزیشن کے مقابلے میں 14 درجے بڑھ گئ ہے۔
شزہ فاطمہ نے کہا پاکستان کی آئی ٹی و آئی ٹی انیبلڈ سروسز کی 60 فی صد سے زائد برآمدات امریکہ، برطانیہ کو جاتی ہیں، حکومت آئی ٹی انڈسٹری کی ترقی کے لیئے پر عزم ہے، ملک میں ڈیجیٹلائزیشن کے لیئے اقدامات جاری ہیں، وزیراعظم کی ہدایت پر نیشنل ڈیجیٹل کمیشن اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی کی تشکیل کے لیئے جلد قانون سازی کی جائے گی، پاکستان کو بیرونی سرمایہ کاروں، ٹیکنالوجی پارٹنرز کے لیئے پر کشش مقام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، پاکستان میں ہر سال 75,000 آئی ٹی گریجویٹس فارغ التحصیل ہوتے ہیں، پاکستان کی آبادی کا 63 فی صد نوجوانوں پر مشتمل ہے، نوجوان ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں، نوجوانوں کی ترقی کے لیئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں۔