احتجاج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کل تک متوقع ہے، اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو سیاسی درجہ حرارت میں کمی آ سکتی ہے:فواد چودھری

اسلام آباد(رم نیوز)فواد چودھری نے الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دونوں کیسز میں معافی جمع کرائی ہے، لہذا اب معافی کی تلافی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہا تو یہ صرف ایک فرد کا مسئلہ نہیں بلکہ عالمی سطح پر تشویش کا باعث بنے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں پاکستانی سفیر نے پاکستانیوں کے لیے ہاؤس اوپن کیا ہے اور سیاسی و انسانی تعلقات کو ملحوظ خاطر رکھا جا رہا ہے۔

فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت عوامی نمائندوں کی حکومت موجود نہیں ہے، اور 18 سیٹوں والا شخص وزیر اعظم بن چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاسی قیدیوں کی رہائی پاکستان کے آئین کے مطابق ضروری ہے اور اس کے لیے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے 24 نومبر کو بانی پی ٹی آئی کی طرف سے کیے گئے احتجاج کے اعلان کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج کسی ایک جماعت یا فرد کا نہیں بلکہ پورے پاکستانی عوام کا احتجاج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مذاکرات کے ذریعے مسائل کا حل نکلتا ہے تو اس سے سیاست میں بہتری آ سکتی ہے، مگر اس بات کو کمپرومائز نہ سمجھا جائے۔

فواد چودھری نے کہا کہ احتجاج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کل تک متوقع ہے، اور اگر مذاکرات ہوتے ہیں تو سیاسی درجہ حرارت میں کمی آ سکتی ہے۔ سابق وفاقی وزیر نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے تین مطالبات ہیں: مینڈیٹ کی واپسی، 26 ویں آئینی ترمیم، اور سیاسی قیدیوں کی رہائی۔