اسلام آباد(رم نیوز) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ حکومتی مطالبے کے باعث مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے۔ ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں بشریٰ بی بی کی موجودگی نے کارکنان میں جوش و جذبہ پیدا کیا، تاہم علی امین گنڈا پور یہ چاہتے تھے کہ بشریٰ بی بی احتجاج میں شریک نہ ہوں، جب کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا خیال تھا کہ ہمیں بشریٰ بی بی کی حفاظت کرنا ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ علی امین گنڈا پور احتجاج کی قیادت کر رہے تھے، اور کارکنوں کی بڑی تعداد دیکھ کر حکومت گھٹنے ٹیک چکی تھی۔ حکومت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے خصوصی جیٹ فراہم کیا اور بیرسٹر سیف کو اڈیالہ جیل بھیجنے کے لیے چھوٹے طیارے کا انتظام کیا۔
سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکومت بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے تیار تھی، لیکن حکومت کا مطالبہ تھا کہ احتجاج کو موخر کیا جائے۔ بلاول بھٹو پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول ابھی سیاسی طور پر پختہ نہیں ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومتی مطالبے کے نتیجے میں مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکار ہوگئے، کیونکہ حکومت نے احتجاج سنگجانی میں کرنے کا کہا، لیکن پارٹی کے کسی رکن نے اس پر رضا مندی ظاہر نہیں کی۔