دوحہ(رم نیوز)ترک وزیرِ خارجہ ہاکان فیدان نے کہا ہے کہ شام کی نئی حکومت میں تمام گروپوں کو شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شامی عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کا موقع ملے گا۔
شامی حزبِ اختلاف نے اتوار کے روز دمشق پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد بشار الاسد کی معزولی کا اعلان کیا اور 13 سالہ خانہ جنگی کے بعد ان کے خاندان کی آہنی حکمرانی کا خاتمہ کر دیا۔ یہ مشرقِ وسطیٰ کے لیے ایک غیر متوقع اور اہم موڑ ہے۔
دوحہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران فیدان نے کہا کہ شامی عوام ابھی ملک کی تعمیرِ نو کی پوزیشن میں نہیں ہیں، اور اس کے لیے عالمی اور علاقائی طاقتوں کو دانشمندی سے کام لینا ہوگا تاکہ شام کی علاقائی سالمیت کو بچایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی خبردار کیا کہ دہشت گرد تنظیموں کو اس صورتِ حال کا فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔
الاسد کے حوالے سے ایک سوال پر فیدان نے کہا کہ وہ اس معاملے پر تبصرہ نہیں کر سکتے، تاہم ان کا خیال ہے کہ بشار الاسد ملک سے باہر ہیں۔ فیدان نے مزید کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے حالات کو معمول پر لانے کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا ہے، مگر ترکی کا ابھی تک بشار الاسد سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔فیدان نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا کہ خانہ جنگی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے لاکھوں شامی اب اپنے وطن واپس جا سکتے ہیں۔