اسلام آباد(رم نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی پابندیوں کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا جوہری پروگرام سو فیصد دفاعی مقاصد کے لیے ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ پروگرام پاکستان کے 24 کروڑ عوام کا ہے اور قوم اس کے دفاع میں متحد ہے۔
اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ نیشنل ڈیفنس کمپلیکس اور دیگر اداروں پر امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ پاکستان کا جوہری پروگرام کسی جارحانہ عزائم پر مبنی نہیں ہے بلکہ یہ مکمل طور پر دفاعی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کے خلاف کسی بھی جارحیت کی صورت میں ہم صرف اپنے دفاع میں اقدامات کریں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کا نیوکلیئر پروگرام قوم کے دلوں سے جڑا ہوا ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ پوری قوم اس پروگرام کے دفاع کے لیے یکسو ہے اور حکومت اس کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ قومی مفاد کے تقاضوں کے مطابق ذاتی مفادات کو قوم کی خاطر قربان کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی فریق مل کر ملکی مفاد میں فیصلے کریں گے تاکہ پاکستان میں امن اور استحکام آئے۔
وزیر اعظم نے معاشی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شرح سود 15 فیصد سے کم ہو کر 13 فیصد پر آ چکی ہے اور مہنگائی کی شرح بھی 5 فیصد سے کم ہو گئی ہے، جو کہ 2018 کے بعد سب سے کم ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ برآمدات، ترسیلات زر اور آئی ٹی ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔
شہباز شریف نے بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات کے نئے مرحلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نائب وزیراعظم اسحٰق ڈار جنوری میں بنگلہ دیش کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا اور ترکیہ کے ساتھ بھی مثبت ملاقاتیں ہوئیں اور یہ تمام اقدامات پاکستان کی قومی یکجہتی کو فروغ دینے کے لیے ہیں۔
وزیر اعظم نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس عمل میں پورے خلوص کے ساتھ شریک ہے اور انہیں امید ہے کہ دونوں فریق ملک کے بہترین مفاد میں فیصلے کریں گے۔
وزیر اعظم نے اس بات کا بھی عزم ظاہر کیا کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائی میں صوبوں کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جا رہا ہے اور دہشت گردوں کا سر کچلنے تک پاکستان چین سے نہیں بیٹھے گا۔