برلن(رم نیوز)جرمن حکومت نے امریکی ارب پتی ایلون مسک پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ 2024 کے فروری میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اثرانداز ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ مسک نے سوشل میڈیا اور اخبارات میں دائیں بازو کی جماعت آلٹرنیٹو فار جرمنی (اے ایف ڈی) کی حمایت میں مضامین شائع کیے ہیں، جو سیاسی عمل میں غیر ضروری مداخلت کے مترادف ہے۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ایلون مسک نے "ویلٹ ایم سونٹاگ" اخبار میں ایک مضمون میں اے ایف ڈی کو جرمنی کی "آخری امید" قرار دیا تھا، جس پر اخبار کے کمنٹری ایڈیٹر نے احتجاجاً استعفیٰ دے دیا تھا۔
جرمن حکومت کے ترجمان نے کہا کہ مسک کی سوشل میڈیا پر کی جانے والی پوسٹس اور مضامین وفاقی انتخابات میں مداخلت کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسک کو اپنی رائے کا اظہار کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن یہ حق کسی دوسرے ملک کے سیاسی عمل میں اثرانداز ہونے کی اجازت نہیں دیتا۔
ایلون مسک نے اپنی "اہم سرمایہ کاری" کا حوالہ دیتے ہوئے جرمن سیاست پر اثرانداز ہونے کے اپنے حق کا دفاع کیا ہے۔ انہوں نے اے ایف ڈی کے اقتصادی اور ریگولیٹری نقطہ نظر کی حمایت کرتے ہوئے ان کے موقف کو سراہا ہے۔
یہ مداخلت ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب جرمن شہری 23 فروری کو ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنی رائے کا اظہار کرنے کے لیے تیار ہیں، جو کہ چانسلر اولف شولز کی مخلوط حکومت کے خاتمے کے بعد ملک کی سیاسی سمت کے لیے اہم ترین فیصلہ ہوگا۔