بیروت(رم نیوز)لبنان کی پارلیمنٹ نے آرمی چیف جوزف عون کو ملک کا نیا سربراہ مملکت منتخب کر لیا ہے۔ یہ فیصلہ اہم نوعیت کا ہے کیونکہ جوزف عون کو امریکی حمایت حاصل ہے، جس سے لبنان اور مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن میں تبدیلی کا اشارہ ملتا ہے۔ حزب اللہ گزشتہ سال کی جنگ میں شدید متاثر ہوئی تھی اور دسمبر 2024 میں اس کے شامی اتحادی بشار الاسد کا اقتدار ختم ہو گیا تھا۔ اس پیشرفت کے ساتھ سعودی عرب کا اثر و رسوخ دوبارہ بڑھنے کا امکان ظاہر ہو رہا ہے، جس کا مقصد ایران اور حزب اللہ کے بڑھتے ہوئے اثرات کو چیلنج کرنا ہے۔
لبنان میں فرقوں کی بنیاد پر شراکت اقتدار کا نظام ہے، جس کے تحت صدارت کا عہدہ میرونائٹ عیسائی کے لیے مخصوص ہے۔ یہ عہدہ اکتوبر 2022 میں مشیل عون کی مدت کے اختتام کے بعد سے خالی تھا، کیونکہ پارلیمنٹ میں مختلف گروہ کسی ایک امیدوار پر متفق نہیں ہو سکے تھے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کے مطابق جوزف عون کو پہلے راؤنڈ میں 86 ووٹوں کی ضرورت تھی لیکن وہ کم ووٹ حاصل کر پائے۔ تاہم، حزب اللہ اور اس کی اتحادی امل موومنٹ کی حمایت کے بعد دوسرے راؤنڈ میں جوزف عون نے 99 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔