غزہ(رم نیوز)اسرائیلی حکام نے بتایا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے۔ حماس کے مطابق، رہائی پانے والوں میں 69 خواتین اور 21 کم عمر لڑکے شامل ہیں، جو مغربی کنارے اور یروشلم سے تعلق رکھتے ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق، رہائی پانے والے فلسطینیوں میں زیادہ تر وہ افراد شامل ہیں جنہیں حالیہ دنوں میں حراست میں لیا گیا تھا اور جنہیں اسرائیلی عدالتوں نے نہ تو سزا دی تھی اور نہ ہی ان کا ٹرائل کیا گیا تھا۔
اتوار کے روز جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے میں حماس نے تین اسرائیلی یرغمالی خواتین، 31 سالہ دورون سٹین بریچر، 28 سالہ ایملی دیماری اور 24 سالہ رومی گونین کو رہا کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت اسرائیل سے تقریباً 1900 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے۔
رہائی پانے والے 90 فلسطینیوں کو لے کر آنے والی بس جیسے ہی غزہ کے مغربی کنارے پر پہنچی، فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے بس کو گھیر لیا اور رہائی پانے والوں کا پرجوش استقبال کیا۔دوسری جانب اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے تحت اتوار کو 630 امدادی سامان سے بھرے ٹرک غزہ میں داخل ہوئے، جس سے علاقے میں جاری انسانی بحران میں کمی کی امید پیدا ہو گئی ہے۔