اسرائیلی فوج کے سربراہ کا 7 اکتوبر حملے میں ناکامی پر استعفیٰ

تل ابیب(رم نیوز)اسرائیلی فوج کے سربراہ، لیفٹیننٹ جنرل ہرزی حالوی نے 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کو روکنے میں ناکامی کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ وزیر دفاع کو بھیجے گئے اپنے خط میں جنرل حالوی نے تسلیم کیا کہ اسرائیلی فوج اپنے شہریوں کی حفاظت میں ناکام رہی ہے۔انہوں نے کہااس ذمہ داری کو پورا نہ کرنے کا احساس ہر دن میرے ساتھ رہا ہے، اور یہ میرے باقی زندگی کا حصہ بنے گا۔" جنرل حالوی نے یہ بھی کہا کہ وہ 6 مارچ کو اسرائیلی فوج کی ایک اہم کامیابی کے موقع پر اپنا عہدہ چھوڑ دیں گے۔

جنرل حالوی نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اسرائیل اپنے تمام جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، لیکن انہوں نے وعدہ کیا کہ استعفیٰ دینے سے پہلے وہ 7 اکتوبر کے حملے پر آئی ڈی ایف کی انکوائری مکمل کریں گے، جو ان کے بقول "اعلیٰ معیار، جامع اور شفاف" ہوگی۔

جنرل حالوی کے استعفے کے بعد اسرائیلی فوج کے سدرن کمانڈ کے سربراہ، میجر جنرل یارون فنکل مین نے بھی اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ "مغربی نیگیو اور اس کے شہریوں کی حفاظت" میں ناکام رہے ہیں۔

یہ استعفے اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ جنگ کے معاہدے کے تین دن بعد سامنے آئے ہیں۔ سات اکتوبر کے حملے سے قبل اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس حکام کو اس حملے کے بارے میں متعدد اطلاعات ملیں، لیکن وہ اس حملے کو روکنے میں ناکام رہے۔ اس حملے میں تقریبا 1200 افراد ہلاک اور 250 کے قریب افراد اغوا کیے گئے تھے۔

حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں 15 ماہ تک جاری رہنے والی جنگ میں 47,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے۔