اسلام آباد(رم نیوز)سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گرینڈ اپوزیشن الائنس کی طرف بڑھ رہی ہے، اور وہ سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی اپنے ساتھ شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔
ایک نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پی ٹی آئی اب عوامی احتجاج کرنے کا ارادہ رکھتی ہے اور اپوزیشن کا ایک بڑا اتحاد تشکیل دیا جائے گا، تاہم 26 نومبر کو ہونے والا احتجاج اب نہیں ہوگا۔صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا عمل ختم ہو چکا ہے اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی بھی تحلیل ہو چکی ہے۔ اب معاملہ حکومت کے ہاتھ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات کے حوالے سے اپنا فیصلہ کر لیا ہے، تاہم وہ دوبارہ اس پر غور کر سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے دو سال تک پی ٹی آئی پر دباؤ ڈالا، مگر پارٹی خاموش رہی۔ حکومتی کمیٹی نے وعدہ کیا تھا کہ عمران خان سے ملاقات کرائیں گے، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہو سکا۔
سربراہ سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ حکومت نے عمران خان کے خلاف پریس کانفرنسز کیں اور انہیں سزا دی، لیکن ہم خاموش رہے۔ تاہم جب حکومت نے ہمارے مطالبات کو نظرانداز کیا تو ہم نے جواب دیا، جس پر حکومتی حلقوں کو تکلیف پہنچی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کو عمران خان کی رہائی کے حوالے سے تحریری مطالبہ کرنا چاہیے تھا، مگر ایسا نہیں کیا گیا۔ حکومتی کمیٹی نے این آر او کے حوالے سے بیانیہ بنانے کی کوشش کی، جس سے مزید مسائل پیدا ہوئے۔صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ انہوں نے ڈھائی سال تک ظلم اور فسطائیت برداشت کی اور آئندہ بھی اپنے موقف پر قائم رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں ان کا احتجاج جاری رہے گا اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی دو مرتبہ اسمبلی میں آمد کے باوجود انہیں احتجاج کے دوران تقریر کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔