ٹرمپ کا بھارت کو ایف 35 سٹیلتھ طیارے دینے کا عندیہ: دنیا کے سب سے جدید اور مہنگے لڑاکا طیارے کی قیمت اور دیکھ بھال کی لاگت پر بھی سوالات اٹھنے لگے

واشنگٹن (رم نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی کے ساتھ ملاقات میں انڈیا کو ایف 35 سٹیلتھ لڑاکا طیارے دینے کی بات کی ہے۔ اس اعلان کے مطابق امریکہ بھارت کو فوجی سازوسامان کی فروخت میں اربوں ڈالر کا اضافہ کرے گا، جس میں ایف 35 لڑاکا طیارے بھی شامل ہوں گے۔ایف 35 جوائنٹ سٹرائیک فائٹر (JSF) کے طور پر جانا جاتا ہے اور یہ دنیا کے سب سے جدید پانچویں نسل کے سٹیلتھ لڑاکا طیاروں میں شامل ہے۔ اس کی سب سے بڑی خصوصیت اس کی سٹیلتھ ٹیکنالوجی ہے جو دشمن کے ریڈار سے بچنے میں مدد دیتی ہے۔ یہ طیارہ انتہائی تیز رفتار، جدید سینسرز اور ہتھیاروں کے نظام سے لیس ہے، جس کے باعث یہ جنگی میدان میں بہت مؤثر ثابت ہوتا ہے

ایف 35 طیارے تین مختلف ماڈلز میں دستیاب ہیں۔ایف 35 اے،یہ طیارہ عام رن ویز سے اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور زیادہ تر امریکی فضائیہ میں استعمال ہوتا ہے۔ایف 35 بی، یہ طیارہ براہ راست ہیلی کاپٹر کی طرح ٹیک آف اور لینڈنگ کر سکتا ہے، جس کے باعث یہ چھوٹی جگہوں پر بھی کام آ سکتا ہے۔ایف 35 سی: یہ طیارہ امریکی بحریہ کے لیے خاص طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور طیارہ بردار بحری جہازوں پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایف 35 طیارہ 1.6 ماک (تقریباً 1975 کلومیٹر فی گھنٹہ) کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے اور اسے انتہائی جدید سینسرز اور ریڈار سسٹم سے لیس کیا گیا ہے۔ اس میں ہیلمٹ ماؤنٹڈ ڈسپلے سسٹم اور ایکٹو الیکٹرانک سکینڈ ایرے ریڈار جیسی جدید ٹیکنالوجیز شامل ہیں جو اسے دشمن کے دفاعی نظام سے بچاتے ہوئے مؤثر حملے کی صلاحیت فراہم کرتی ہیں۔

اب تک ایف 35 طیارے امریکہ سمیت اسرائیل، جاپان، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک کے فضائی افواج میں استعمال ہو رہے ہیں۔ بھارت بھی اس فہرست میں شامل ہونے جا رہا ہے، جس سے اس کی فضائی قوت میں مزید اضافہ ہوگا۔

ایف 35 طیارے کی قیمت تقریباً 82.5 ملین ڈالر ہے اور اس کی آپریشنل لاگت فی گھنٹہ 40 ہزار ڈالر سے زیادہ آتی ہے۔ اس طیارے کی مینٹیننس لاگت بھی مسلسل بڑھ رہی ہے، جس پر عالمی سطح پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ایف 35 سٹیلتھ لڑاکا طیارہ اپنی جدید خصوصیات اور آپریشنل صلاحیتوں کے باعث دنیا کا سب سے بہترین اور مہنگا طیارہ سمجھا جاتا ہے۔ بھارت کے لیے یہ طیارہ ایک طاقتور فوجی اضافے کے طور پر کام آ سکتا ہے، تاہم اس کی قیمت اور دیکھ بھال کی لاگت پر بھی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔