پاکستان میں پانی کا سنگین بحران، تین صوبوں میں خشک سالی کا خدشہ

لاہور،کراچی، اسلام آباد(رم نیوز)محکمہ موسمیات نے ملک کے تین صوبوں میں خشک سالی کے خطرات کا الرٹ جاری کر دیا ہے، جس کی وجہ بارشوں کی کمی اور موسمیاتی تبدیلیاں ہیں۔محکمہ موسمیات کے مطابق سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے زیریں میدانی علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ جنوبی علاقوں میں گزشتہ چھ ماہ سے بارشیں کم اور درجہ حرارت معمول سے زائد رہا ہے۔ اس کے علاوہ، ملک کے وسطی اور بالائی حصوں میں حالیہ بارشوں کا ریکارڈ معمول سے 40 فیصد کم رہا ہے، جس کے نتیجے میں منگلا اور تربیلا ڈیمز میں پانی کی کمی دیکھنے کو ملی ہے۔

پاکستان کے پانی کے انتظامی ادارے، انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) نے اعلان کیا ہے کہ اپریل میں صرف پینے کے لیے پانی کی فراہمی کی جائے گی، جبکہ مئی میں صورتحال کا دوبارہ جائزہ لے کر فصلوں کے لیے پانی کی فراہمی کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ارسا کے مطابق، اپریل میں پانی کی فراہمی 40 فیصد سے کم ہوگی۔

پاکستان میں پانی کی کمی کی سب سے بڑی وجہ ماحولیاتی تبدیلی اور پانی کے انتظام میں کمی ہے۔ ماہرین کے مطابق، ملک کا قدیم دریائی اور نہری نظام ماحولیاتی تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہو رہا، جس کی وجہ سے بارشوں کی کمی اور سیلابی صورتحال جیسے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پانی کے ذخیرہ کرنے کے نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ ارسا کے ایک ممبر نے کہا کہ نئے ڈیمز کی تعمیر اور پانی کے ذخیرہ کرنے کی سہولتوں میں اضافہ اس بحران سے نمٹنے کا ایک اہم حل ہو سکتا ہے۔ماہرین کے نزدیک ملک میں زیر زمین پانی کے ذخائر بڑھانے کے لیے دریاؤں کی آزادانہ روانی کو یقینی بنانا ضروری ہے۔پاکستان کو پانی کی کمی کے بحران سے نمٹنے کے لیے طویل المدتی حکمت عملی کی ضرورت ہے، تاکہ ملک میں خشک سالی اور پانی کے بحران کا سامنا نہ کرنا پڑے۔