سیول(رم نیوز)جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے مارشل لا کے نفاذ پر معزول صدر یون سک یول کو عہدے سے ہٹا دیا۔ عدالت نے سابق صدر یون سک یول کے خلاف مواخذے کی توثیق کرتے ہوئے اس پر متفقہ فیصلہ سنایا۔آئینی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ صدر یون سک یول نے مارشل لا کا اعلان اور فوج کو پارلیمنٹ بھیج کر آئین کی خلاف ورزی کی۔ عدالت نے ان کی غیر آئینی اور غیر قانونی کارروائیوں کو جمہوریت کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ صدر یول نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے عوام کے اعتماد کی سنگین غداری کی، اور ان کے اقدامات نے معیشت، خارجہ پالیسی اور دیگر شعبوں میں افراتفری پیدا کی۔خبر ایجنسی کے مطابق، صدر یون سک یول کو بغاوت کے الزامات کا سامنا ہے اور ان پر فوجداری مقدمہ بھی دائر کیا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم ہان ڈک سو عبوری طور پر صدر کی ذمہ داری نبھائیں گے۔ جنوبی کوریا میں 60 دن کے اندر نیا صدارتی انتخاب کرانے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔