لاہور،کراچی (رم نیوز)پاکستان میں موسم گرما کے دوران غیرمعمولی گرمی کی پیشگوئی کے بعد محکمہ صحت نے ہیٹ ویو سے متعلق ہنگامی ایڈوائزری جاری کر دی ہے۔ ایڈوائزری کے مطابق اپریل سے جولائی کے مہینوں میں ملک کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی کی لہر متوقع ہے۔
محکمہ صحت کے ضلعی افسر (ڈی ایچ او) کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت میں اضافے کے باعث ہیٹ اسٹروک کے واقعات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ شدید گرمی میں جسم کا درجہ حرارت صرف 10 سے 15 منٹ میں 106 فارن ہائیٹ تک پہنچ سکتا ہے، جو انسانی جان کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ڈی ایچ او کے مطابق ہیٹ سٹروک کی علامات میں چکر آنا، تیز بخار، سردرد، اور جسم کا ٹھنڈا پڑ جانا شامل ہیں، جو بعض اوقات موت یا مستقل معذوری کا سبب بھی بن سکتی ہیں۔ایڈوائزری میں شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں
دھوپ میں ہلکے، ڈھیلے اور روشن رنگ کے کپڑوں کا استعمال کریں۔پانی اور مشروبات کا زیادہ استعمال کریں۔خاص طور پر ایتھلیٹس اور مزدوروں کو احتیاط برتنے کی تاکید ہے۔محکمہ صحت نے والدین سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بچوں اور بزرگ افراد کو شدید گرمی سے بچانے کے لیے اضافی احتیاطی اقدامات کریں۔
ایڈوائزری کے مطابق یہ اقدامات نہ صرف ہیٹ سٹروک سے بچاؤ میں مددگار ہوں گے بلکہ قیمتی جانوں کو بچانے میں بھی اہم کردار ادا کریں گے۔