ڈھاکہ (رم نیوز)پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان 15 سال بعد خارجہ سیکریٹریز کی سطح پر اہم اجلاس ڈھاکہ میں ہوا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان طویل عرصے سے جمی سفارتی برف پگھلنے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔پاکستان کی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی قیادت میں وفد نے ڈھاکہ میں بنگلہ دیشی ہم منصب سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات ’فارن آفس کنسلٹیشن‘ (F.O.C) کے تحت ہوئی، جس کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو معمول پر لانا اور باہمی تعاون کو فروغ دینا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں تجارت، اقتصادی تعاون، علاقائی رابطے اور سیاسی معاملات سمیت باہمی دلچسپی کے تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں کوئی مخصوص ایجنڈا طے نہیں کیا گیا بلکہ تمام موجودہ مسائل کھل کر زیربحث آئے۔بنگلہ دیشی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی بہتری کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ متوقع ہے کہ اس ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر خارجہ اسحاق ڈار رواں ماہ ڈھاکہ کا دورہ کریں گے، جو 2012 کے بعد کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا پہلا دورہ ہو گا۔
پاکستانی ہائی کمشنر اقبال حسین خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد ڈھاکہ کے ساتھ تجارتی تعلقات بڑھانے میں خصوصی دلچسپی رکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان براہ راست کارگو سروس کا آغاز ہوا ہے، جب کہ کپاس سمیت دیگر مصنوعات کی برآمدات میں بھی اضافے کی توقع کی جارہی ہے ۔1971 کے بعد ازاں بعض سیاسی بیانات سے دونوں ممالک میں تعلقات میں سرد مہری رہی۔ تاہم حالیہ برسوں میں سفارتی سطح پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ گزشتہ سال اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ پروفیسر محمد یونس کے درمیان ملاقات نے بھی تعلقات میں بہتری کی راہ ہموار کی۔
بین الاقوامی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بہتر تعلقات نہ صرف دونوں ممالک کے لیے مفید ہیں بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی اہم ثابت ہو سکتے ہیں۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر دونوں ممالک تعلقات معمول پر لانے میں کامیاب ہو گئے تو تجارت، سیاحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں بھی تعاون کے نئے دروازے کھل سکتے ہیں۔