ممبئی (رم نیوز)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پاکستان مخالف اقدامات نے نہ صرف عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کیا، بلکہ بھارتی معیشت کو بھی شدید نقصان پہنچایا ہے، خاص طور پر بھارتی ایئر لائن انڈسٹری شدید بحران کا شکار ہو گئی ہے۔ مودی کے اقدامات نے جہاں ایک طرف پاکستان کے خلاف دشمنی بڑھائی، وہیں دوسری طرف بھارتی معیشت کے لیے تباہی کا سبب بھی بنے۔
پاکستان نے اپنی فضائی حدود بھارتی طیاروں کے لیے بند کر دی ہیں، جس سے بھارتی ائیرلائنز کی پروازوں کا شیڈول متاثر ہو رہا ہے۔ بھارت کی ایوی ایشن انڈسٹری کو اس فیصلے کے نتیجے میں 400 پروازوں کی روزانہ متاثر ہونے کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، بھارتی ائیر لائنز روزانہ 100 طیاروں کے ساتھ پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتی تھیں، لیکن اب ان کی پروازوں کو نئے راستوں پر جانا پڑ رہا ہے جس سے ان کی آپریشنل لاگت میں اضافہ ہو گیا ہے۔
ایئر انڈیا سب سے زیادہ متاثر ہونے والی ائیر لائنز میں سے ایک ہے، جسے اس ماہ کے دوران 100 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق، اضافی اخراجات اور پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے ایئر انڈیا کو 372 کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا، جو روزانہ 6 کروڑ روپے کے برابر ہے۔ بھارتی ایئر لائنز کی ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے سبب مزید مشکلات کا سامنا ہے، اور ان کی آپریشنل لاگت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کا اثر نہ صرف بھارت بلکہ دوسرے ممالک پر بھی پڑ رہا ہے، کیونکہ بھارتی طیاروں کو بحرِ عرب کے راستے سے طویل روٹ اختیار کرنا پڑ رہا ہے جس سے سفر کا وقت بڑھ گیا ہے اور کرایوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ دہلی، ممبئی اور بنگلور سے دبئی، ابوظہبی اور شارجہ جانے والی پروازیں خاص طور پر متاثر ہوئی ہیں۔
بھارتی ایئر لائنز کے کرایوں میں اضافے سے مسافروں کو اضافی مالی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا، خاص طور پر دبئی جانے والی پروازوں پر اضافی اخراجات ہو رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، دہلی سے کابل جانے والی پروازوں کی منسوخی نے بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کے ریونیو کو مزید نقصان پہنچایا۔
پاکستان کی فضائی حدود کی بندش اور مودی کی پالیسیوں کے نتیجے میں بھارتی ایوی ایشن انڈسٹری کو طویل مدت تک مالی بحران کا سامنا رہ سکتا ہے۔ ایئر انڈیگو کو اضافی ایندھن کے خرچ کے ساتھ ساتھ طویل راستوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس سے اس کی لاگت میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
مودی کی پاکستان مخالف پالیسیوں نے جہاں بھارت کی ایوی ایشن انڈسٹری کو شدید متاثر کیا ہے، وہیں بھارتی معیشت کے دیگر شعبوں پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔