قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کے الزامات کو اشتعال انگیز قرار دے دیا

اسلام آباد (رم نیوز)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے بھارت کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں اشتعال انگیز قرار دیا ہے۔ کمیٹی نے واضح کیا کہ پاکستان ہمیشہ خطے میں امن کے قیام کے لیے سنجیدہ کوششیں کرتا آیا ہے اور دہشت گردی کا خود بھی شکار رہا ہے، لیکن اگر بھارت نے بلاجواز اقدامات کیے تو پاکستان کے پاس اس کا مؤثر جواب دینے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین فتح اللہ خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی، اٹاری بارڈر کی بندش اور سفیروں کی واپسی جیسے اقدامات پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ کمیٹی نے کہا کہ ایسے اقدامات خطے میں دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔

کمیٹی نے سرویئر جنرل آف پاکستان اور دیگر صوبوں کے محکمہ معدنیات کے سیکرٹریز سے معدنی وسائل کی سروے اور میپنگ میں نجی شعبے کی شمولیت پر بریفنگ بھی لی۔ کمیٹی نے زور دیا کہ حساس معلومات کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے سرویئر جنرل کے محکمے کی خدمات کو ترجیح دی جانی چاہیے، نہ کہ نجی اداروں کی۔

اس کے علاوہ، اجلاس میں ایف جی ای آئی تعلیمی اداروں اور وزارت تعلیم کے تحت ایف ڈی ای اداروں کے درمیان فنڈز کی غیر مساوی تقسیم پر بھی بات چیت کی گئی۔ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ آئندہ اجلاس میں وزارت خزانہ اور منصوبہ بندی کے سیکرٹریز کو طلب کیا جائے گا تاکہ اس معاملے پر وضاحت حاصل کی جا سکے۔