کراچی:(رم نیوز)سٹیٹ بینک 5 مئی کو اپنی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرے گا، جس میں شرح سود میں کمی کی توقع ظاہر کی جا رہی ہے۔ مالیاتی اداروں کے ایک حالیہ سروے کے مطابق، شرح سود میں کمی کا امکان بڑھ گیا ہے۔
سروے میں 69 فیصد شرکاء نے کہا کہ سٹیٹ بینک کم از کم 50 بیسز پوائنٹس کی کمی کر سکتا ہے، جبکہ 30 فیصد شرکاء نے کہا کہ شرح سود میں 100 بیسز پوائنٹس کی کمی ہو سکتی ہے۔ ایک فیصد کا خیال ہے کہ شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس کی کمی کی جائے گی۔
شرکاء نے پیش گوئی کی ہے کہ دسمبر 2025 تک پالیسی ریٹ 8 سے 9 فیصد کے درمیان رہے گا، اور ڈالر کا ریٹ 280 روپے سے 290 روپے کے درمیان برقرار رہ سکتا ہے۔
53 فیصد ماہرین نے کہا کہ مہنگائی کی اوسط شرح 6 فیصد سے کم رہنے کا امکان ہے، جبکہ 42 فیصد نے کہا کہ یہ شرح 6 سے 9 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔
سروے کے مطابق، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی، مہنگائی میں تخفیف اور روپے کی قدر میں استحکام کی وجہ سے سٹیٹ بینک کو شرح سود میں مزید کمی کا موقع مل سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، سٹیٹ بینک کے پاس دسمبر 2025 تک شرح سود میں مزید 200 بیسز پوائنٹس کی کمی کی گنجائش موجود ہے۔