اسلام آباد (رم نیوز)پاکستان کی بحریہ نے 5 مئی 2025 کو اپنے آفیشل ایکس اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ انڈین بحریہ کے پی 8 آئی طیارے کی کڑی نگرانی کر رہی ہے۔ویڈیو میں پاکستانی بحریہ نے کہا کہ یہ طیارہ 4 اور 5 مئی کی درمیانی رات کو پاکستانی بحریہ کی نگرانی میں تھا۔ ویڈیو میں انڈین بحریہ کے پی 8 آئی طیارے کی ایک پرانی تصویر دکھائی گئی، اور بعد میں ایک طیارہ دکھایا گیا جسے پاکستانی بحریہ پی 8 آئی طیارہ قرار دے رہی ہے۔
پی 8 آئی طیارہ، جو بوئنگ کمپنی کی جانب سے تیار کیا گیا ہے، انڈین بحریہ کا اہم نگرانی طیارہ ہے جو سمندری حدود کی نگرانی کے علاوہ آبدوزوں کوروکنے کے لیے ہوتا ہے۔بوئنگ کے مطابق، پی 8 آئی کو ساحلی گشت، سمندری قزاقوں کے خلاف آپریشن، تلاش و بچاؤ کے مشن اور فوج کے دیگر شعبوں کی معاونت کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔پی 8 آئی طیارہ 12,000 سمندری میل تک کی دوری طے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 789 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ اس طیارے میں 9 ارکان پر مشتمل عملہ سوار ہوتا ہے، جو اسے مختلف مشنوں کے لیے اہل بناتا ہے۔
پاکستان کی بحریہ کی جانب سے اس دعوے پر ابھی تک انڈیا کی طرف سے کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، یہ دعویٰ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کے بڑھتے ہوئے تناؤ میں ایک نیا اضافہ ہو سکتا ہے۔ حالیہ پہلگام واقعے کے بعد دونوں ممالک کی فوجی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں، اور اس نئی نگرانی کا دعویٰ مزید کشیدگی پیدا کر سکتا ہے۔
پاکستان کی بحریہ کا یہ دعویٰ دونوں ممالک کے تعلقات میں نئی پیچیدگیوں کا سبب بن رہا ہے، جس پر دنیا کی نظریں مرکوز ہیں۔