اسلام آباد(رم نیوز)پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے بگلیہار ڈیم کے سپل ویز بند کر دینے کے بعد دریائے چناب میں پانی کا بہاؤ نمایاں طور پر کم ہو گیا ہے۔ پاکستانی حکام کے مطابق، گزشتہ تین دنوں میں پانی کا بہاؤ 90 ہزار کیوسک سے کم ہو کر 10 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا ہے، جس سے پاکستان کی آبی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔
انڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ بگلیہار ڈیم کے سپل ویز کو صفائی کے مقصد سے بند کیا گیا ہے۔ انڈین حکام کے مطابق، یہ معمول کا عمل ہے جس میں آبی ذخائر کی صفائی اور گاد نکالنے کا کام کیا جاتا ہے۔ انڈیا کا کہنا ہے کہ ہر سال یہ عمل اگست میں کیا جاتا ہے، لیکن اس بار اس کا آغاز مئی میں کیا گیا ہے۔ہاکستانی حکام نے انڈین اقدامات پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انڈیا کا یہ اقدام بظاہر پاکستان کو پریشان کرنے کے لیے کیا گیا ہے،
آبی امور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ بگلیہار ڈیم کی صفائی معمول کا عمل ہے، لیکن اس کا وقت اور طریقہ کار غیر معمولی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مئی میں یہ صفائی کا عمل شروع کیا جانا غیر معمولی ہے کیونکہ اس مہینے میں عمومی طور پر پانی کی کمی ہوتی ہے۔ پاکستان کے آبی ماہر ڈاکٹر شعیب احمد نے کہا کہ "یہ ایک نفسیاتی حربہ ہو سکتا ہے، لیکن اس کا پاکستان پر زیادہ اثر نہیں پڑے گا، کیونکہ انڈیا کے پاس اتنی گنجائش نہیں ہے کہ وہ دریا کا پانی طویل عرصے تک روک سکے۔
پاکستانی ماہرین کے مطابق، انڈیا نے اگرچہ پانی کی فراہمی میں مداخلت کی ہے، لیکن اس کا اثر محدود ہو گا کیونکہ انڈیا کے آبی ذخائر میں اتنی گنجائش نہیں ہے کہ وہ پانی کو طویل مدت تک روکے رکھ سکے۔ تاہم، اگر یہ عمل جاری رہتا ہے تو پاکستان کی آبی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے، خاص طور پر وہ وقت جب دریا میں برف پگھلنے کا عمل شروع ہو گا اور پانی کا بہاؤ تیز ہو جائے گا۔
بگلیہار ڈیم ایک طویل عرصے سے پاکستان اور انڈیا کے درمیان تنازع کا موضوع رہا ہے۔ پاکستان نے عالمی بینک سے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی تھی۔ اس کے علاوہ، پاکستان نے انڈیا کے دیگر ہائیڈرو پاور منصوبوں کے بارے میں بھی اعتراضات اٹھائے ہیں، جن میں کشن گنگا ڈیم اور دیگر منصوبے شامل ہیں۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان سندھ طاس معاہدہ 1960 میں ورلڈ بینک کی ثالثی میں طے پایا تھا، جس کے تحت تین مغربی دریاؤں پر پاکستان کا حق اور تین مشرقی دریاؤں پر انڈیا کا حق تسلیم کیا گیا تھا۔ بگلیہار ڈیم پر تنازع اس معاہدے کے تحت پاکستان کے حقوق سے متعلق ہے۔
پاکستان اور انڈیا کے درمیان آبی تنازعات پیچیدہ نوعیت کے ہیں، اور بگلیہار ڈیم پر انڈیا کے حالیہ اقدامات دونوں ممالک کے تعلقات میں مزید کشیدگی کا سبب بن سکتے ہیں۔ پاکستانی حکام نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ انڈیا کو سندھ طاس معاہدے کی پاسداری پر مجبور کیا جائے، تاکہ دونوں ممالک کے درمیان پانی کے حقوق کی تقسیم میں کسی قسم کی مزید مشکلات نہ آئیں۔