اسلام آباد (رم نیوز)عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ مالی سال کے آغاز یعنی یکم جولائی 2025 سے پٹرول اور ڈیزل پر 5 روپے فی لیٹر کاربن لیوی نافذ کی جائے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات میں 2027 تک مرحلہ وار کاربن لیوی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ ابتدائی طور پر 5 روپے فی لیٹر لیوی نئے مالی سال کے بجٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے، جس میں وقت کے ساتھ بتدریج اضافہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
یہ لیوی "ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فنڈز پروگرام" کے تحت نافذ کی جائے گی اور اس کا مقصد ماحول دوست مالی اصلاحات کے ساتھ محصولات میں اضافہ کرنا ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال زرمبادلہ کے ذخائر کو 17.68 ارب ڈالر تک پہنچانے کا ٹارگٹ ہے، جبکہ کمرشل بینکوں اور بین الاقوامی بانڈز کے اجرا سے 5 ارب ڈالر سے زائد حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
رواں مالی سال کے اختتام تک سٹیٹ بینک کے ذخائر 14 ارب ڈالر رکھنے کی شرط بھی آئی ایم ایف نے عائد کی ہے۔آئی ایم ایف مشن کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور آج بھی وزارت خزانہ، ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک کے اعلیٰ حکام اس حوالے سے ملاقات کریں گے۔