اسلام آباد(رم نیوز) پاکستان اور بھارت کے ڈائریکٹر جنرلز آف ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان پیر کے روز ہاٹ لائن کے ذریعے اہم رابطہ ہوا، جس میں سرحدی کشیدگی میں کمی کے لیے دونوں افواج کو معمول کی پوزیشنوں پر واپس لانے پر مشاورت کی گئی۔
ذرائع کے مطابق یہ رابطہ سیزفائر معاہدے کے بعد اعتماد سازی کے اقدامات کا تسلسل ہے، جس کا مقصد لائن آف کنٹرول اور دیگر سرحدی علاقوں میں تناؤ کو کم کرنا اور امن کی بحالی کو یقینی بنانا ہے۔رابطے کے دوران دونوں جانب سے افواج کی زمانہ امن والی تعیناتی کی طرف مرحلہ وار واپسی پر تبادلہ خیال کیا گیا، جو سیزفائر عمل درآمد کا ایک اہم مرحلہ سمجھا جا رہا ہے۔
واضح رہے کہ حالیہ کشیدگی کے دوران دونوں ممالک کی افواج ہائی الرٹ پوزیشن میں آ چکی تھیں، تاہم سیزفائر کے بعد سے حالات میں بہتری آئی ہے۔ یہ ڈی جی ایم اوز کے درمیان سیزفائر کے بعد تیسرا باضابطہ رابطہ تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک نے سرحدی استحکام، رابطوں کے تسلسل اور کسی بھی غلط فہمی سے بچنے کے لیے فوری مواصلاتی نظام کو مؤثر رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔