تل ابیب (رم نیوز)عالمی دباؤ کے نتیجے میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے غزہ میں عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر دی ہے، جس کا مقصد محصور فلسطینیوں تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔نیتن یاہو نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں خوراک اور امدادی سامان کی تقسیم کے لیے امریکا کے ساتھ مل کر مشترکہ منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگ کو "واضح شرائط" پر ختم کرنے کے لیے تیار ہے، جن میں غزہ کو مکمل طور پر غیر مسلح کرنا شامل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تجویز کردہ منصوبے پر عمل کر رہا ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے الزام لگایا کہ حال ہی میں بھیجے گئے 100 امدادی ٹرکوں میں سے تقریباً 10 پر حماس نے قبضہ کر لیا، اور اسرائیل اس کوشش میں مصروف ہے کہ امدادی سامان بلا تعطل مستحق افراد تک پہنچے۔تاہم اقوام متحدہ نے اسرائیلی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تاحال امداد غزہ کے ضرورت مند عوام تک نہیں پہنچ سکی اور زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ میں انسانی بحران تیزی سے سنگین ہوتا جا رہا ہے۔نیتن یاہو نے ایران کے جوہری پروگرام پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ امریکا ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکے گا۔