خضدار حملے میں بھارت ملوث، را کی سرپرستی میں فتنہ الہندوستان سرگرم: پاکستان

اسلام آباد (رم نیوز) پاکستان نے خضدار میں سکول بس پر ہونے والے دہشتگرد حملے میں بھارت کو ملوث قرار دے دیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری اور وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے مشترکہ پریس کانفرنس میں الزام عائد کیا کہ حملہ بھارتی خفیہ ایجنسی "را" کے زیر سرپرستی "فتنہ الہندوستان" نے کیا، جس میں 6 بچے شہید اور 51 زخمی ہوئے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ بھارت گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان میں ریاستی دہشتگردی کو ہوا دے رہا ہے۔ انہوں نے کلبھوشن یادیو، مکتی باہنی اور متعدد واقعات کو بھارت کی مداخلت کے شواہد کے طور پر پیش کیا۔

انہوں نے بتایا کہ 2024 اور 2025 کے دوران بلوچستان میں کئی حملے بھارتی ایماء پر کیے گئے، جن میں مزدوروں، حجاموں، درزیوں اور عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ خضدار حملے کو پاکستان کی اقدار پر حملہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگرد معصوم بچوں کو نشانہ بنا کر اپنی بزدلی ظاہر کر رہے ہیں۔

پریس کانفرنس میں بھارتی میڈیا پر بھی کڑی تنقید کی گئی، جس پر الزام لگایا گیا کہ وہ دہشتگرد حملوں کو "گلیمرائز" کر رہا ہے اور ریاستی پراپیگنڈے کا حصہ بن چکا ہے۔

حکام کے مطابق، "فتنہ الہندوستان" کا تعلق بلوچستان سے نہیں بلکہ براہِ راست بھارت سے ہے، اور یہ نیٹ ورک نہ صرف اسلحہ و رقوم فراہم کر رہا ہے بلکہ سافٹ ٹارگٹس کو نشانہ بنا کر خطے کا امن تباہ کرنا چاہتا ہے۔

وفاقی سیکرٹری داخلہ خرم آغا نے خبردار کیا کہ دہشتگردوں کو خضدار حملے کے سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ حملہ نہ صرف بچوں پر، بلکہ پاکستان کے قومی اقدار اور استحکام پر حملہ ہے۔